Sunday, May 12, 2024
Homeتازہ ترین خبریںانکاؤنٹر میں ہلاک عصمت دری کے ملزمین کی آخری رسومات کے لئے...

انکاؤنٹر میں ہلاک عصمت دری کے ملزمین کی آخری رسومات کے لئے لواحقین کو کرنا ہوگا انتظار

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: پچیس سالہ خاتون ویٹرنری ڈاکٹر کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کے معاملے میں مارے گئے ملزموں کے اہل خانہ کو ان کی آخری رسومات ادا کرنے کے لئے ابھی اور انتظار کر نا پڑے گا،کیونکہ لاشیں تلنگانہ ہائی کورٹ کی ہدایت محفوظ کئے گئے ہیں۔عدالت نے جمعہ کی دیر رات ہنگامی سماعت میں حکام کو 9دسمبر تک لاشوں کو محفوظ رکھنے کی ہدایت کی۔چیف جسٹس آر ایس چوہان،مختلف گروپوں کے ذریعہ،پولیس کے ہاتھوں ملزموں کے انکاؤنٹر کی جامع تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے دائرکی گئی در خواست کی سماعت کریں گے۔

انکاؤنٹر میں مارے گئے چالوں ملزموں کی لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے بعد،جمعہ کہ شب محبوب نگر کے ایک سرکاری اسپتال کے مار چاری میں رکھا گیا ہے۔اسپتال کے احاطے میں سکیوریٹی کے وسیع انتظامات کئے گئے ہیں۔پولیس نے مسلح اہلکاروں کو تعینات کیا ہے اور سڑکوں پر بیریکیڈ لگا لگائے گئے ہیں۔

نیشنل ہیو من رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) کی ایک حقائق تلاش کرنے والی ٹیم (فیاکٹ فائنڈنگ ٹیم) نے ہفتہ کو اسپتال جاکر لاشوں کو دیکھا۔اور امکان ہے کہ وہ متعلقہ حکام اور فارنسک ماہرین سے تفصیلات اکٹھا کریں گے۔

این ایچ آر سی کے دورے کے بعد،لاشوں کو حیدرآباد کے گاندھی اسپتال منتقل کیا جا سکتا ہے،کیونکہ محبوب نگر اسپتال میں لاشوں کو طویل عرصے تک محفوظ رکھنے کے لئے سہولیات کا فقدان ہے۔مقتولین کے اہل خانہ لاشوں کے حصول کے لئے اسپتال میں منتظر تھے۔ جب ہائی کورٹ نے حکام کو ہدایت کی کہ وہ پیر تک لاشوں کو محفوظ رکھیں۔عدالت نے پوسٹ مارٹم کی ویڈیو گرافی کرنے کی بھی ہدایت کی ہے۔

ایدوکیٹ جنرل بی ایس پرساد نے ہائی کورٹ کو بتایا کہ حیدرآباد کے گاندھی اسپتال کے فارنسک ماہرین کی ایک ٹیم نے پودٹ مارٹم کیا اور اس سارے عمل کی ویڈیو گرافی کی گئی ہے۔عدالت نے ہدایتکہ کہ وہ ویڈیو محبوب نگر کے ضلعی جج کے حوالے کی جائے،جو اسے بینچ کے حوالے کر دیں گے۔