Wednesday, May 15, 2024
Homesliderاپنی شناخت 10 سال پوشیدہ رکھنے والا شاطر ملزم گرفتار

اپنی شناخت 10 سال پوشیدہ رکھنے والا شاطر ملزم گرفتار

- Advertisement -
- Advertisement -

بھوپال۔ آج کے اس عصری اور ٹکنالوجی سے لیس دور میں کئی کیسے اپنی شناخت پوشیدہ رکھ سکتا ہے یہ کہنا کافی مشکل ہوتا ہے اور جب کوئی اپنی شناخت ایک دو یا تین نہیں بلکہ 10 سال پوشیدہ رکھ کر اپنے جرم کی پردہ پوشی کرلے تو یہ حیران کن خبر ہوتی ہے اور ایسا ہی کچھ مدھیہ پردیش میں ہوا جہاں ایک شخص 10 سال اپنی جرم کی پردہ پوشی میں کامیاب رہا ۔

تفصیلات کے بموجب مدھیہ پردیش کے سنگرولی میں پولیس نے شناخت پوشیدہ رکھنے والے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا ہے۔ وہ اپنی شناخت چھپا کر گزشتہ 10 سال سے ایک ہوٹل چلا رہا تھا۔ ضلع میں کبھی کسی کواس پر کوئی شبہ نہیں ہوا ۔جب مغربی بنگال پولیس کی ایک ٹیم نے اسے گرفتار کیا تو ساری حقیقت سامنے آئی جس کے بعد سب حیران رہ گئے۔لوگوں کو یہ واقعہ فلم کی کسی کہانی سے کم نہیں لگ رہی ہے اور ضلع میں ہرمقام پر اس پرموضوع پر بحث ہورہی ہے۔

حیرت کی بات یہ ہے کہ گرفتار ملزم کے خلاف 50 سے زائد اغوا کے مقدمات درج ہیں۔ بہار کا سے تعلق رکھنے والے اس ملزم کا اصل نام چندن سونار ہے جبکہ وہ یہاں چندرموہن کے نام سے کام کررہا تھا۔پولیس نے تفصیلات میں کہا ہے کہ چندن نے کالج سے ہی جرائم کی دنیا میں قدم رکھا تھا۔ مغربی بنگال میں ایک سیاستدان اور بڑے تاجر کے اغوا کے مقدمہ میں بنگال پولیس اس کو تلاش کر رہی تھی۔ تلاشی کے دوران پولیس کو اطلاع ملی کہ وہ سنگرولی میں ہے اس کے بعد پولیس سنگرولی کا رخ کیا اور اسے گرفتار کرلیا ۔
یہاں اس مقام پر اس کا ریکارڈ بے داغ ہے ۔جب مغربی بنگال پولیس کو اس بارے میں اطلاع ملی تو اسے مقامی پولیس کی مدد لی گئی ۔ پہلے تو مقامی پولیس کو لگا کہ وہاں کوئی غلط فہمی ہے لیکن تحقیقات کے بعد پردہ فاش ہوا۔ ملزم ایک مشہور مقامی ہوٹل بھی چلاتا تھا اور یہاں ایک اس کا کردار بہت اچھے آدمی کا ہے ۔

تاہم کسی کو معلوم نہیں تھا کہ کئی ریاستوں کی پولیس اس کی تلاش کر رہی ہے۔بنگال پولیس ملزم سے تفتیش کر رہی ہے۔ شاطرملزم کا تعلق بہار کے حاجی پور سے ہے۔ اس کی تعلیم کے دوران اغوا اور قتل کے متعدد مقدمات درج کیے گئے ہیں۔ اس نے حاجی پور اور رانچی کی 6 سال جیل میں بھی گذارا ہے۔ 2011 میں جیل سے رہا ہونے کے بعد اس نے اپنا مقام بدلا ،ٹھیکیداری اور ہوٹل کے کاروبار میں آگیا۔