Friday, May 17, 2024
Homesliderاپوزیشن کے 8 ممبران پارلیمنٹ کی معطلی مرکزی حکومت کا اختلاف رائے...

اپوزیشن کے 8 ممبران پارلیمنٹ کی معطلی مرکزی حکومت کا اختلاف رائے سے عدم راوداری کا نمونہ

نئی دہلی: سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا ایس ڈی پی آئی کے قومی صدر ایم کے فیضی نے اپنے جاری کردہ اخباری بیان میں زرعی بل منطور کئے جانے کی مخالفت کرنے پر اپوزیشن کے 8 ممبران پارلیمنٹ کو ایک ہفتہ کیلئے پارلیمنٹ کے مانسون اجلاس میں شرکت سے معطل کرنے کے اقدام کو جمہوریت مخالف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ آر ایس ایس کی فاشسٹ نظریے سے چلنے والی حکمران جماعت کی اختلا ف رائے سے عدم رواداری کا ایک نمونہ ہے۔
حکومت سے اختلا ف رائے اور سوال کرنے کی آزادی ایک صحت مند جمہوریت کے خوبصورت عناصر ہیں۔ فاشسٹ جمہوریت سے خوفزدہ ہیں اور ان کو اصولوں کی کوئی قدر نہیں ہے۔ حکومت جن بلوں کو بغیر کسی رکاوٹ کے منظور کرنا چاہتی ہے وہ کسان مخالف بل ہیں جس سے صرف کارپوریٹس کو مدد حاصل ہوگی، کاشتکاروں کو نہیں۔ ملک بھر کے کسان ان تباہ کن بلوں کے خلاف احتجاج کررہے ہیں۔ حکومت بلوں پر بحث سے بھی خوفزدہ ہے لہذا وہ وزیر زراعت کے جواب اور رائے دہندگی کیلئے ایوان کو ایک دن ملتوی کرنے کے اپوزیشن کے مطالبے کو نظر انداز کرتے ہوئے حکومت نے جلد بازی میں بلوں کو منظور کیا ہے۔ راجیہ سبھا میں ہنگامے کے درمیان یہ بل صوتی ووٹوں سے منظور کیا گیا جہاں حکمران جماعت کی اکثریت نہیں ہے۔
ایس ڈی پی آئی قومی صدر ایم کے فیضی نے کہا 8 ممبران پارلیمنٹ کو معطل کرنے کے اقدام کو جمہوریت مخالف ہے مزید کہا ہے کہ انتہا پسند دائیں بازو کے فاشسٹوں کے دور حکومت میں ہندوستان میں جمہورت ماضی کے دور کی داستان بن رہی ہے۔ ایس ڈی پی آئی ملک میں جمہوریت مخالف رجحان اور حکمران جماعت کی بڑھتی عدم رواداری کے بارے میں سخت چوکس ہے۔ ایم کے فیضی نے امید کا اظہار کیا ہے کہ مرکزی حکومت کی بدانتظامی اور غیر اخلاقی کارروائیوں کے خلاف ملک کے عوام جمہوری ردعمل کا اظہار کریں گے اور یہ کہ وہ جمہوریت کو ہلاک نہیں ہونے دیں گے۔