Wednesday, May 22, 2024
Homesliderایرانی خواتین کی حمایت میں بالی ووڈ اداکارہ اروشی نے اپنے بال...

ایرانی خواتین کی حمایت میں بالی ووڈ اداکارہ اروشی نے اپنے بال کٹوالئے

- Advertisement -
- Advertisement -

ممبئی ۔ بالی ووڈ اداکارہ  اروشی روتیلا کا شمار ان متعدد مشہور شخصیات میں ہوتا ہے، جنہوں نے ایران میں خواتین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اپنے بالوں کو کاٹتے ہوئے خود کوان کی حمایت کےلئے پیش کیا  ہے۔ اپنے بال کٹوانے کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے اداکار نے ایران میں ہونے والے مظاہروں، حقوق نسواں اور انکیتا بھنڈاری کی موت کے بارے میں ایک طویل نوٹ بھی لکھا، انکیتا کو گزشتہ ماہ مبینہ طور پر اتراکھنڈ میں قتل کر دیا گیا تھا۔پیر کے روز اروشی جو اپنے حالیہ آسٹریلیا کے سفر کی جھلک شیئر کر رہی ہیں، انسٹاگرام پر گئیں اور مہسا امینی کی موت پر ایک پوسٹ شیئر کی۔ اداکار نے نیلے رنگ کا کرتہ پہنا ہوا تھا جب وہ فرش پر بیٹھی ہیں  جب ایک آدمی نے قینچی سے اس کے بال کاٹ دیے ۔ اس نے جو دونوں تصویریں شیئر کیں ان میں اروشی کی پیٹھ کیمرے کی طرف تھی جب اس نے اپنے بال کٹوائے تھے۔

 گزشتہ ماہ پولیس کی حراست میں 22 سالہ ماہا امینی کی موت نے ایران اور دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر حکومت مخالف مظاہروں کو جنم دیا، مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے اور پرینکا چوپڑا جیسی مشہور شخصیات نے سوشل میڈیا پر پیغامات پوسٹ کیے ، ایرانی خواتین کے لیے یکجہتی مہسا کو اخلاقی پولیس نے حجاب پہننے میں ناکامی پر گرفتار کیا تھا، اور اطلاعات کے مطابق، اس کی کئی دن بعد حراست میں موت ہوگئی۔ اس کے بعد کے ہفتوں میں، ایران میں خواتین اپنے سر سے اسکارف اتار رہی ہیں اور اپنے بال کاٹ رہی ہیں۔ ان کے احتجاج کو نمایاں کرتے ہوئے، اروشی نے اپنی انسٹاگرام پوسٹ کے کیپشن میں لکھا،میرے بال کاٹ دیے! ایرانی خواتین اور لڑکیوں کی حمایت میں اپنے بال کاٹنا، جو مہسا امینی کی ایرانی اخلاقی پولیس کے ہاتھوں گرفتاری کے بعد ہونے والے مظاہروں میں ماری گئی ہیں اور تمام لڑکیوں کے لیے یہ حمایت ۔

اس کے علاوہ  19 سالہ لڑکی کے لیے، انکیتا بھنڈاری اتراکھنڈ سے ہے ان کےلئے بھی میں نے یہ حمایت کی ہے ۔ دنیا بھر میں خواتین بال کٹوا کر ایرانی حکومت کے خلاف احتجاج کر رہی ہیں۔ خواتین کی عزت کریں۔ خواتین کے انقلاب کی عالمی علامت… بالوں کو خواتین کی خوبصورتی کی علامت کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ سرعام بال کاٹ کر، خواتین یہ ظاہر کر رہی ہیں کہ وہ معاشرے کے خوبصورتی کے معیارات کی پرواہ نہیں کرتیں اور کسی چیز یا کسی کو یہ فیصلہ نہیں کرنے دیں گی کہ وہ کس طرح کا لباس پہنیں، برتاؤ کریں یا کیسے رہیں۔ ایک بار جب خواتین اکٹھے ہو جائیں اور ایک عورت کے مسئلے کو پوری عورت کا مسئلہ سمجھیں تو حقوق نسواں کو ایک نئی طاقت نظر آئے گی۔

 بہت سے لوگوں نے اروشی کے انسٹاگرام پوسٹ کے کمنٹس سیکشن میں اپنے حمایتی اور مخالف بیانات تحریر کئے ہیں ۔ جہاں کچھ اداکار اپنے بالوں کو کاٹنے کے بارے میں غیر مطمئن دکھائی دے رہے تھے، وہیں دوسرے یہ جاننا چاہتے تھے کہ اس نے ہندوستان کی خواتین کے لیے کیا کیا ہے، جو معاشرے کی وجہ سے مشکلات کا شکار ہیں۔ ایک شخص نے اروشی کی پوسٹ پر تبصرہ کیا لائک مکمل یا جزوی؟” ایک اور نے لکھا ہندوستان کی خواتین کے لیے ہی کچھ کر لو پہلے (پہلے ہندوستان میں خواتین کے لیے کچھ کرو)‘‘۔ بہت سے دوسرے لوگوں نے بھی کمنٹس سیکشن میں کرکٹر رشبھ پنت کا نام لکھ کر اداکارپر تنقید کی ہے  ۔