Friday, May 17, 2024
Homeٹرینڈنگایران کا عراق میں امریکی فوجی مراکز پر حملہ

ایران کا عراق میں امریکی فوجی مراکز پر حملہ

- Advertisement -
- Advertisement -

تہران۔ ایران اور امریکہ کی کشیدگی کی وجہ سے خطے میں حالات غیر یقینی صورت حال کا شکار تھے ہی لیکن اب ایران کی جانب سے عراق پر حملے نے آگ میں تیل ڈالنے کا کام کردیا ہے جیساکہ  ایران نے صبح بیلسٹک میزائلوں سے عراق میں امریکہ کے دو فوجی مراکز پر حملہ کیا ہے جس میں ابتدائی خبروں کے بموجب  ابھی تک کسی جانی نقصان کی اطلاع  نہیں ہے۔امریکی صدر نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے ہم نقصان کا جائز لے رہے ہیں لیکن اب تک سب ٹھیک لگتا ہے۔عراق میں واقع جن دو فوجی مراکز پر دس کے قریب بیلسٹک میزائل داغے گئے وہاں امریکی فوجی رہتے ہیں۔

حملوں کے بعد ایرانی صدر کے ایک مشیر نے ٹیوٹ میں کہا کہ چہارشنبہ کے حملے جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کا جواب ہے۔ جنرل سلیمانی گذشتہ ہفتے امریکی ڈرون حملے میں  بغداد ایر پورٹ کے باہر ہلاک ہوئے تھے۔

ابتدا میں ایران نے کہا تھا کہ اس نے صرف ایک حملہ کیا ہے لیکن امریکی عہدیداروں نے دو حملوں کی تصدیق کی ہے۔امریکی محمکہ دفاع نے اپنے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ سے حملے کے تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اور اتحادی افواج پر کم از کم درجن بلیسٹک میزائل داغے ہیں۔

محمکہ دفاع نے پینٹاگون کے حوالے سے بیان دیتے ہوئے کہا کہ میزائل ایران سے داغے گئے تھے اور کم از کم دو اعراقی فوجی مراکز عین الاسد اور اربل کو نشانہ بنایا گیا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ فی الحال ابتدائی نقصانات کا اندازہ لگایا جا رہا ہے۔حملوں کے بعد امریکی وزارتِ دفاع کے اہلکار وائٹ ہاؤس پہنچ گئے جہاں صدر ٹرمپ کے ساتھ ملاقات میں مختلف امور پر غور کیا گیا۔

بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظرف نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ ایران کشیدگی یا جنگ نہیں چاہتا لیکن تہران کسی بھی جارحانہ کارروائی کی صورت میں اپنا دفاع کرے گا۔ایرانی وزیرِ خارجہ جواد ظرف نے کہا ایران نے اپنے دفاع میں اقوامِ متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت متناسب کارروائی کی جو اب مکمل ہوگئی ہے۔ اس کارروائی میں اس امریکی مراکزکو نشانہ بنایا گیا جہاں سے ہمارے شہریوں اور سینیر عہدیداروں پر بزدلانہ مسلح حملہ کیا گیا تھا۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ٹویٹ میں ایران کے امریکی فضائی  مراکز پر حملوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا وہ ایران کی فوجی کارروائی کے حوالے سے جمعرات کی صبح بیان جاری کریں گے۔دوسری جانب امریکی فیڈرل ایوی ایسشن ایڈمنسٹریشن نے امریکی مسافر طیاروں کو عراق، ایران، خلیج فارس اور خلیج اومان کی فضائی حدود میں اڑنے پر پابندی عائد کردی ہے۔