Wednesday, May 22, 2024
Homesliderایران کے خلاف صف بندی میں اسرائیل اور جرمنی کا اتحاد

ایران کے خلاف صف بندی میں اسرائیل اور جرمنی کا اتحاد

- Advertisement -
- Advertisement -

برلن: ایران کے خلاف جرمنی کے وزیر خارجہ ہیکو ماس نے اپنے اسرائیلی ہم منصب کے ساتھ اس بات پر اتفاق کیا کہ ایران پر ہتھیاروں کی پابندی میں توسیع کے لئے کوشش کی جانی چاہئے، جبکہ جرمنی نے زور دیتے ہوئے کہا کہ اب بھی تہران اور عالمی طاقتوں کے مابین 2015 کے معاہدے کو اس ملک کو حاصل کرنے سے روکنے کا ایک بہترین طریقہ ہے ۔

ایران پر اقوام متحدہ کے موجودہ ہتھیاروں کی پابندی 18 اکتوبر کو ختم ہونے کی وجہ سے اسرائیلی وزیر خارجہ گبی اشکنازی نے برلن میں صحافیوں کو بتایا کہ ایران کو جدید ترین ہتھیاروں کا نظام حاصل کرنے اور مشرق وسطی میں پھیلانے سے روکنے کے لئے اس پر عاید پابندیوں میں توسیع کی ضرورت ہے۔

انہوں نے مزید کہا ہے کہ ہم یورپی ممالک کو بھی اس صف میں  دیکھنا چاہتے ہیں جہاں نہ صرف جرمنی  بلکہ دیگر ممالک بھی اس کی روک تھام کرتے ہیں۔یہ خطے کے استحکام کے لئے مددگار ہے۔

اشکنازی جرمنی کی دعوت پر یوروپی وزرائے خارجہ کے دو روزہ اجلاس میں شرکت کے لئے برلن گئے تھے ۔ماس نے کہا کہ امریکہ ایران پر پابندی کی مکمل توسیع چاہتا ہے ، جسے روس اور چین نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تقریبا ویٹو کر دیا ہے۔جرمنی اور دیگر ممالک اس وقت کچھ درمیانی راہ تلاش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں جو روسی اور چینی منظوری کے ساتھ مل سکے۔

ماس نے کہا ہم ایک سفارتی حل تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ مستقبل میں ایران پر اسلحہ کی پابندی ہو۔اسی کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ جرمنی اب بھی 2015 میں ایران کے ساتھ مشترکہ جامع منصوبے (جے سی پی او اے) پر عمل پیرا ہے ، جس نے اپنے جوہری پروگرام پر پابندیوں کے بدلے میں ملک کو معاشی مراعات دینے کا وعدہ کیا ہے ،یہ ملک کو جوہری ہتھیارکی  ترقی سے روکنے کے لئے بہترین معاہدہ ہے ۔

ماس نے کہا کہ جے سی پی او اے سے باہر کے خدشات جیسے ایران ، بیلسٹک میزائل پروگرام اور شام ، لبنان اور عراق میں اثر و رسوخ کو دور کرنے کی ضرورت ہے لیکن یہ کہ ہم ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے سے روکنے کے لئے جے سی پی او اے کو محفوظ رکھنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا ایران کو خطے میں اپنا نقطہ نظرتبدیل کرنا چاہئے ، ہم ایران کے بارے میں آسان رویہ اختیار نہیں کرسکتے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ ایران خطے میں ایک خطرناک کردار ادا کرتا ہے۔دونوں وزراء نے ہاؤس آف وانسی کانفرنس میموریل میں ملاقات کی ، جو جنوب مغربی برلن کا ایک ولا ہے جہاں سینئر نازیوں اور بیوروکریٹس نے 1942 میں ہولوکاسٹ کے منصوبوں کو مربوط کیا۔