Thursday, May 16, 2024
Homesliderایشیا کپ کا ہفتہ کو آغاز ، اتوار کو ہند۔پاک مقابلہ

ایشیا کپ کا ہفتہ کو آغاز ، اتوار کو ہند۔پاک مقابلہ

- Advertisement -
- Advertisement -

دبئی–  ایشیا کپ 2022 جوٹی 20 فارمیٹ میں کھیلا جائے گا، شائقین کے لیے ایک دلکش ٹورنمنٹ ثابت ہوسکتا ہے جو ایشیا کی بہترین ٹیموں کو ایک دوسرے کے خلاف آمنے سامنے دیکھنے کے لیے بے تاب ہوں گے۔دبئی اور شارجہ میں 27 اگست سے 11 ستمبر تک ہونے والے 13 میچوں میں ایشیا کی ٹاپ چھ ٹیمیں ٹرافی کے لیے میدان میں اتریں گی جو38 سال قبل متحدہ عرب امارات میں اتفاق سے قائم ہوئی تھی۔ کورونا وبائی مرض نے ٹورنمنٹ کوملتوی کرنے پر مجبورکیا، جو آخری بار 2018 میں متحدہ عرب امارات میں منعقد ہوا تھا، اسے 2020 سے 2022 تک ملتوی کر دیا گیا۔ پھر جزیرے کے ملک میں شدید معاشی، سیاسی اور سماجی بحران کی وجہ سے ٹورنمنٹ کو سری لنکا سے یو اے ای منتقل کر دیا گیا۔

اب آسٹریلیا میں ٹی 20 ورلڈ کپ کے ساتھ تقریباً 50 دن باقی ہیں، ایشیا کپ ایک بہترین پلیٹ فارم ہوگا اور ہانگ کانگ کو چھوڑکر تمام پانچ ٹیموں کے لیے کھیل کے مختصر ترین فارمیٹ میں اپنی تیاری کو جانچنے کے لیے اضافی اہمیت کا حامل ہے۔ میرے خیال میں یہ اب تک کا بہترین ایشیا کپ ہو گا۔ پہلے ہندوستان ، پاکستان اور سری لنکا ہوتے تھے لیکن اب افغانستان اور بنگلہ دیش سمیت تمام ٹیمیں خطرناک ہیں۔ یہ ٹورنمنٹ ایشیا کی تمام ٹیموں کے لیے بہت اہم ہے۔ پاکستان کے سابق فاسٹ عظیم وسیم اکرم نے اسٹار اسپورٹس پر ایک پریس کانفرنس میں کہا۔ ٹی 20 ورلڈ کپ سے قبل پانچ ٹیموں کے لیے ایشیا کپ میں بہت کچھ ہے۔ دفاعی چمپیئن اور سات مرتبہ کے فاتح ہندوستان بیٹنگ کے ساتھ اپنے حملہ آور، انتہائی جارحانہ انداز کو عملی جامہ پہنانے کے لیے کوشاں ہوگا، مہم کا آغاز گروپ اے کے اوپنر سے روایتی حریف پاکستان کے خلاف ہوگا۔

اتوار کو دبئی میں اس پہلے مقابلے کے بعد پاکستان کا سامنا سوپر فور اور ممکنہ طور پر فائنل میں ہو سکتا ہے۔ دبئی میں اتوار کو ہونے والامقابلہ جسے کرکٹ کی دنیا کی سب سے بڑی رفاقت کہا جاتا ہے، یہ دونوں ٹیموں کے درمیان گزشتہ سال متحدہ عرب امارات میں مردوں کے ٹی20 ورلڈ کپ میں آمنے سامنے ہونے کے بعد پہلی ملاقات بھی ہو گی، جہاں پاکستان نے شاندار 10وکٹوں سے کامیابی حاصل کی تھی۔ ہندوستان کے خلافورلڈ کپ میں پاکستان کی یہ پہلی کامیابی تھی ۔ پاکستانی ٹیم پچھلے کچھ سالوں سے عروج پر ہے۔ وہ مستقل مزاجی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اور مجھے لگتا ہے کہ ہندوستان کے خلاف جیت حالانکہ یہ ایک سال پہلے 2021 ورلڈ کپ کے دوران ہوئی تھی، اس نے پاکستان کو تھوڑا سا اعتماد دیا کہ وہ ہندوستانکا مقابلہ کر سکتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وسیم اکرم نےکیا۔ ہندوستان کے لیے سب سے بڑی پریشانی ویراٹ کوہلی کا ناقص فام ہے ، جنہوں نے 2019 سے بین الاقوامی کرکٹ میں کوئی سنچری نہیں بنائی ہے اور وہ طویل عرصے سے ناقص فام کا شکار ہیں۔

 پاکستان کے خلاف اتوار کو ہونے والا مقابلے کوہلی کا 100 واں ٹی20 مقابلہ ہے اور نظریں اس بات پر مرکوز ہوں گی کہ آیا وہ اپنا فام حاصل کرتے ہوئے اسے یادگار بنائیں گے یا ناقص فام کا سلسلہ برقرار رہے گا ۔ایشیا کپ میں کل افتتاحی مقابلہ سابق چمپئن سری لنکا اور خطرناک نظر آنے والی افغانستان کے درمیان ہوگا ۔سری لنکائی ٹیم کے چند نوجوان کھلاڑیوں نے آپی پی ایل میں شاندار مظاہرے کئے ہیں جبکہ افغانستان کے نمبر ایک بولر راشد خان کو ٹی 20 کا بہترین بولر مانا جاتا ہے ۔راشد خان کو دنیا بھر کی لیگز میں کھیلنے کا تجربہ ہونے کے علا وہ دنیا کے بہترین بیٹرس کے خلاف ان کا سکہ چلتا ہے ۔ایشیا کپ کے تمام مقابلے ہندوستانی معیاری وقت کے مطابق شام 7:30 بجے شروع ہوں گے۔