Friday, May 3, 2024
Homeتازہ ترین خبریںاین ایچ آر سی کی ٹیم نے عصمت دری کے ملزموں کے...

این ایچ آر سی کی ٹیم نے عصمت دری کے ملزموں کے انکاؤنٹر کی تحقیقات کا کیا آغاز

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: نیشنل ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی) کی فیکٹ فائینڈنگ ٹیم نے ہفتہ کے روزخاتون ویٹر نری داکٹر کی اجتماعی عصمت دری اور قتل کے چاروں ملزموں کی جمعہ کو پولیس کے ذریعہ کئے گئے انکاؤنٹر میں ہلاکت کی تحقیقات کا آغاز کیا۔ حیدرآباد میں لینڈ کرنے کے بعد،مذکورہ ٹیم سیدھے محبوب نگر قصبے کی طرف روانہ ہو گئی،جہاں انہوں نے ملزموں کی لاشوں کا معائنہ کیا،جو سرکاری زیر انتطام اسپتال میں محفوظ ہیں۔

ٹیم نے لاشوں پر گولیوں کے نشانوں کا جائزہ لیا اور پوسٹ مارٹم کرنے والے فارنسک ماہرین سے بھی بات کی۔اسپتال حکام نے جمعہ کے روز دیر گئے کئے گئے پوسٹ مارٹموں کی ویڈیو ز بھی ٹیم کو دکھائیں۔ہیومن رائٹس کمیشن (این ایچ آر سی)کی ٹیم کے تفتیشی عہدیداروں نے انتظامیہ سے دیگر تفصیلات بھی جمع کیں۔

بعد ازاں انہوں نے ہلاک ہونے والے چاروں افراد کے اہل خانہ کے بیانات قلمبند کر وائے۔اسکے بعد ٹیم شاد نگر شہر کے قریب چتا نپلیروانہ ہوئی،جہاں پولیس نے فائرنگ کے مبینہ تبادلے میں ملزموں کو کو گولی مار کر ہلاک کر دیاتھا۔امکان ہے کہ اس واقعے میں ملوث پولیس افسران کی تفصیلات جمع ہوں۔

جمعہ کے روز این ایچ آر سی نے واقعے کا نوٹس لیا اور تحقیقات کا حکم دیا۔مذ کورہ ٹیم کا کہنا ہے کہ یہ انکاؤنٹر تشویش کا باعث ہے اور اس کے بارے میں احتیاط سے تحقیقات کی ضرورت ہے۔اس نے ڈائریکٹر جنرل (انویسٹی گیشن) سے مطالبہ کیا کہ وہ فوراًفائینڈنگ اور تفتیش کے لئے ایک ٹیم بھیجے۔

پولیس نے دعویٰ کیا کہ ملزمان نے پولیس اہلکاروں پر حملہ کیا اور ان میں سے دو نے اسلحہ بھی چھین لیا اور فائرنگ کر دی،جس کے بعد پولیس نے جوابی کارروائی کرنے پر مجبور ہو گئی۔سائبر آباد پولیس کمشنر وی سی سجنار نے بتایا کہ جوابی کارروائی میں چاروں نے دم تو ڑ دیا۔دو پولیس اہلکار بھی زخمی ہوئے مگر گولی سے نہیں۔

مذ کورہ واقعہ جمعہ کے اوائل میں اس وقت پیش آیا،جب پولیس کی ٹیم نے ملزموں کو متاثرہ کا موبائل بازیافت کرنے اوراس واقعہ سے متعلق تفتیش کرنے کے لئے لایا تھا۔