Monday, May 20, 2024
Homesliderایک گاؤں جہاں کسانوں نے بی جے پی کا داخلہ بند کردیا

ایک گاؤں جہاں کسانوں نے بی جے پی کا داخلہ بند کردیا

- Advertisement -
- Advertisement -

دہرادون: متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف کسانوں کا احتجاج جاری ہے اور اب  اتراکھنڈ کے ایک گاؤں نے بھارتیہ جنتا پارٹی کے ارکان ، کارکنوں اوررہنماؤں کے داخلے پرپابندی عائدکردی ہے۔ اودھم سنگھ نگر ضلع کے مالپوری گاؤں میں پوسٹر ، بینر اور ہورڈنگز منظر عام پر آئے ہیں جس میں کسان مخالف بی جے پی کارکنوں اور رہنماؤں کو متنبہ کیا ہے کہ گاؤں میں انہیں داخلے کی اجازت نہیں ہے ۔ بینرزنے مزید متنبہ کیا ہے کہ اگر وہ گاؤں میں داخل ہوئے تو کوئی بھی ان کی سلامتی کا ذمہ دار نہیں ہوگا۔

گاؤں کے سابق  پردھان سبا سنگھ نے کہا جملہ 70 کسانوں نے اس تحریک کے لئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ہے اور بی جے پی کی زیرقیادت حکومت ابھی بھی بضد ہے۔ ہم بی جے پی کے کسی کوبھی اپنے گاؤں میں داخل ہونے نہیں دے رہے ہیں۔ اگر پارٹی ہماری پرواہ نہیں کرتی ہے تو ہم  بھی ان کی پرواہ نہیں کرتے ہیں۔گاؤں کے ایک اور رہائشی پرمجیت سنگھ نے کہا لوگ ناراض ہیں اور اگر پارٹی کے رہنما یا ارکان گاؤں آئے تو انھیں ناگزیرحالات  کا سامنا کرنا پڑے گا۔ آگے کا واحد راستہ یہ ہے کہ حکومت قوانین کو ختم کرے جو کسانوں کے لئے اچھے نہیں ہیں۔

اس ضلع کے کسان دہلی ، این سی آر کے مظاہروں کی حمایت کر رہے ہیں۔ اس ضلع کے 20000 سے زیادہ کسان پہلے ہی دہلی میں احتجاجی مقام پر دوسروں کے ساتھ شامل ہو چکے ہیں۔قومی دارالحکومت میں یوم جمہوریہ کے دن ٹریکٹر پریڈ میں حصہ لینے کے لئے اتراکھنڈ کے ادھم سنگھ نگر ضلع کے 3000 سے زیادہ کسان اپنے ٹریکٹر کو دہلی کی سرحدپر غازی پور روانہ کرچکے ہیں ۔

اس ماہ کے شروع میں  ضلع کے کسانوں نے احتجاجی مقام پر دہلی جانے والے کسانوں کے لئے مفت بس خدمات شروع کردی ہے۔ یہ خدمت ہفتے میں دو دن پیر اورجمعرات کو دستیاب ہے۔ اس خدمت کے اخراجات ابھی تک مقامی گرودوارہ کمیٹیوں نے برداشت کیا ہے اور اس کام کو جلد ہی مزید تین اور چار دن تک بڑھانے کا منصوبہ ہے۔