Friday, May 17, 2024
Homesliderای آئی اے نوٹیفکیشن کرناٹک ہائی کورٹ کی ہدایت کا خیر مقدم...

ای آئی اے نوٹیفکیشن کرناٹک ہائی کورٹ کی ہدایت کا خیر مقدم :ایس ڈی پی آئی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: سوشیل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا (ایس ڈی پی آئی) کے قومی جنرل سکریٹری کے ایچ عبدالمجید نے کرناٹک ہائی کورٹ کی اس ہدایت جس میں کورٹ نے مرکزی حکومت کو کہا ہے کہ وہ 7ستمبرتک ای آئی اے ڈرافٹ نوٹیفکیشن شائع نہ کرے اس کا خیر مقدم کیا ہے۔ عبدالمجید نے کہا ہے کہ وزرات ماحولیات نے کو یڈ۔19وبائی مرض سے متعلق مکمل لاک ڈاؤن کے موقع پر مسودہ شائع کیا تھاجس نے نوٹیفکیشن پر عوام کو اپنی رائے دیناعملی طور پر ناممکن بنادیا تھا۔ ماحولیاتی اثرات کی تشخیص(ای آئی اے) ایک مجوزہ منصوبے یا ترقی کے ماحولیاتی اثرات کے امکانات کا جائزہ لینے کا عمل ہے۔ جس میں سماجی معاشی، ثقافتی اور انسانی صحت پر اثرات کا مثبت اور منفی پہلوؤں کو مد نظر رکھا جاتا ہے۔

ماحولیاتی تحفظ ایکٹ 1986کے تحت ہندوستا ن نے 1994میں اپنے پہلے ای آئی اے اصولوں کو نوٹیفائی کیا تاکہ قدرتی وسائل تک رسائی، استعمال اور اثر انداز (آلودگی) کرنے والی سرگرمیوں کو منظم کیا جاسکے۔ اس کے بعد سے ہی ماحولیاتی منظوری حاصل کرنے کیلئے ہر ترقیاتی منصوبے کو ای آئی اے کے عمل سے گذرنا پڑتا ہے۔ 1994کے ای آئی اے نوٹیفکیشن کو 2006میں ایک ترمیم شدہ مسودہ کے ساتھ تبدیل کیا گیا تھا۔ اس سال کے شروع میں حکومت نے 2006سے جاری کردہ ترامیم اور متعلقہ عدالتی احکامات کو شامل کرنے اور ای آئی اے کے عمل کو زیادہ شفاف اور سہل بنانے کیلئے اسے دوبارہ ڈرافٹ کیا گیا تھا۔

ای آئی اے کی سب سے نمایاں خصوصیت یہ تھی کہ عوام ای آئی اے کے عمل میں حصہ لیں اور ای آئی اے میں عوام کی شرکت کو یقینی بنانے کیلئے کافی وقت فراہم کیا گیا تھا۔ لیکن ای آئی اے نوٹیفکیشن 2020میں ای آئی اے کے اہم اصولوں کو نئی شکل دیکر کارپوریٹس کی حمایت کی گئی ہے اور ایسے منصوبے جس میں ای آئی اے کی منظوری کی ضرورت ہے ان پر شہریوں کو اعتراضات اٹھانے کا موقع دینے سے انکار کیا گیا ہے۔ دہلی کورٹ نے جون میں حکومت کو متعلقین کی طرف سے تجاویز داخل کرنے کی مدت 11اگست تک بڑھانے کا حکم دیا تھا۔ جس کے بعد حکومت نے تجاویز بھیجنے کی آخری تاریخ 30جون کردی تھی۔ اب کرناٹک ہائی کورٹ نے مزید 7ستمبر تک توسیع کرنے کی ہدایت کی ہے۔ تاکہ متعلقین ای آئی اے نو ٹیفکیشن 2020پر اپنی رائے دے سکیں۔ عدالت نے مذکورہ مسودے کو صرف انگریزی اور ہندی میں شائع کرنے پر وزرات کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ دہلی ہائی کورٹ نے ای آئی اے نوٹیفکیشن 2020کے مسودے پر تجاویز دینے کیلئے 11اگست تک توسیع کردی ہے۔

کرناٹک حکومت نے مرکز کو ہدایت دی ہے کہ وہ مسودہ نوٹیفکیشن 7ستمبر تک شائع نہ کرے۔ عدالت نے نشاندہی کی ہے کہ کورونا وائرس کے بحران کی وجہ سے لوگوں کو اپنے اعتراضات درج کرنے کیلئے مناسب وقت نہیں دیا گیا تھا۔ ایس ڈی پی آئی قومی جنر ل سکریٹری کے ایچ عبدالمجید نے اختتام میں کہا ہے کہ ملک کے ماحولیاتی نظام کو برباد کرنے والے ایک اہم مسئلے میں عدالت کا مداخلت قابل تحسین ہے اور قابل تعریف بات یہ ہے کہ عدلیہ نے مرکزی حکومت کے سامنے مکمل طور پر ہتھیار نہیں ڈالے ہیں۔