Sunday, May 19, 2024
Homesliderبابر کی ریکارڈ سنچری ، انگلینڈ کے خلاف پاکستان10 وکٹوں سے کامیاب

بابر کی ریکارڈ سنچری ، انگلینڈ کے خلاف پاکستان10 وکٹوں سے کامیاب

- Advertisement -
- Advertisement -

کراچی ۔ ناقص فام سے پریشان  بابر اعظم (110 ناٹ آؤٹ) کی شاندار سنچری اور محمد رضوان کی شاندار اننگز (88 ناٹ آؤٹ) کی بدولت پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹی ٹوئنٹی میں 10 وکٹوں سے شاندار فتح حاصل کر کے سیریز 1-1برابر کر دی۔ یہاں نیشنل اسٹیڈیم میں ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کرنے کے بعدایلکس ہیلز اور فل سالٹ نے انگلینڈ کے لیے پہلے پانچ اوورز میں 42 رنز کی تیز رفتار شروعات  فراہم کی ۔ سالٹ نے محمد نواز کے خلاف چھکا لگا کر انگلینڈ کو آگے بڑھایا اور اگلے ہی اوور میں ہیلز نے ایک چوکا اور چھکا لگایا۔ پاور پلے کے آخری اوور میں شاہنواز دہانی نے پاکستان کے لیے اس کا رخ موڑ دیا اور ہیلز اور ڈیوڈ ملان کی وکٹ کے ساتھ ہیٹ ٹرک پر تھے۔ انگلینڈ تاہم بین ڈکٹ کے بیٹ سے جوابی حملے کے ساتھ اس کوشش کو ناکام بنایا ۔ مہمانوں نے اگلے آٹھ اوورز میں سات چوکے لگائے اور یہ سب ڈکٹ کی طرف سے 22 گیندوں پر 43 رنز  نے اسکور کو مستحکم کیا ۔

جب انگلینڈ ایک بار پھر خطرناک دکھائی دے رہا تھا، میزبان ٹیم نے دو اوورز میں دو وکٹوں کے ساتھ جوابی واپسی کی اور دونوں جم چکے  بیٹرس  پویلین واپس چلے گئے۔ ہیری بروک اور معین علی نے صرف 27 گیندوں پر تین چوکوں اور پانچ چھکوں کی مدد سے 59 رنز جوڑے جو انگلینڈ کا جوابی وار رہا ۔ کپتان نے پاکستان کو 18ویں اوور میں گرائے جانے والے کیچ کی قیمت ادا کی اور شاندار اننگز کھیلی ۔ آخری دو گیندوں پر دو چھکوں کے ساتھ علی نے اپنی نصف سنچری  مکمل کی اور انگلینڈ کو 20 اوورز میں 199-5 کے ہمالیائی  اسکور  تک پہنچا دیا۔  پاکستان کو کامیابی کےلئے فی  اوور میں 10 رنز کا تعاقب کرنے کی ضرورت تھی، محمد رضوان نے پہلے ہی اوور میں دو چوکوں سے اپنا ارادہ واضح کر دیا۔ بابر اعظم بھی سیم کرن کے خلاف تیسرے اوور میں ہی دو چوکوں کے ساتھ ردھم  پر آ گئے۔ پاور پلے کے بقیہ اوورز میں یہ پٹائی  جاری رہی کیونکہ دونوں نے چھ اوورز کے اختتام پر پاکستان کو 59/0 تک پہنچا دیا۔

 فیلڈنگ کی پابندیاں ختم ہونے کے بعد بھی باؤنڈریز کا سلسلہ جاری رہا کیونکہ رضوان اور بابر دونوں نے بالترتیب 30 اور 39 گیندوں میں اپنی نصف سنچری مکمل کی۔ معین کا  بولنگ پر خود کو واپس لانے کا فیصلہ اس وقت ناکام رہا جب دونوں اوپنرز نے تین چھکے لگا کر اوور سے 21 رنز بنائے۔ عادل رشید کو بھی اسی طرح کی نفرت کا سامنا کرنا پڑا کیونکہ وہ 15 ویں اوور میں دو چھکے لگائے گئے تھے۔ پاکستانی کپتان نصف سنچری مکمل کرنے کے بعد اور بھی خطرناک ہو گئے۔ 39 گیندوں میں اپنی نصف  سنچری  تک پہنچنے کے بعدانہیں اپنے تین ہندسوں کے سنگ میل تک پہنچنے کے لیے صرف 23 مزید گیندوں کی ضرورت پڑی ۔ اپنی 62 گیندوں کی سنچری کے ساتھ وہ دو ٹی 20 سنچریاں بنانے والے پہلے پاکستانی بیٹر بن گئے۔ دونوں اسٹاربیٹرس ناقابل شکست رہے کیونکہ انہوں نے تین گیندوں قبل ہی  مطلوبہ نشانے کا تعاقب کرتے ہوئے سیریز 1-1 سے برابر کردی۔