Saturday, May 18, 2024
Homeٹرینڈنگبارش کا پانی اور ہائی ٹیک سٹی میں ٹرافک جام ،کمپنیوں کے...

بارش کا پانی اور ہائی ٹیک سٹی میں ٹرافک جام ،کمپنیوں کے اوقات میں تبدیلی کی تجویز مسترد

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد  ۔ گزشتہ جمعہ حیدرآباد میں مانسون کی پہلی بارش ہوئی تھی جو کہ تیز رفتار ہونے کے ساتھ جہاں موسم گرما کی وجہ سے پریشان عوام کے لئے راحت کا سامان بنی تو دوسری جانب ہائی ٹیک سٹی جو کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کا مرکز ہے وہاں بارش کے پانی سے ٹریفک کے سنگین مسائل کا عوام کو سامنا کرنا پڑا اور آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین کو اپنے گھروں کی واپسی کے لیے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔

آئی ٹی آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین کو بارش کے پانی سے ٹریفک جام کے مسائل سے بچانے کے لیے لئے جی ایچ ایم سی اور آئی ٹی کمپنیوں کے ارباب مجاز کا ایک اجلاس منعقد ہوا جس میں یہ تجویز پیش کی گئی کہ موسم برسات کے دوران آئی ٹی کمپنیوں کے اوقات کار میں تبدیلی لائی جائے لیکن دوسری جانب چونکہ آئی ٹی کمپنیوں کا کاروبار دنیا کے دیگر ممالک سے ہوتا ہے اور ممالک کے درمیان وقت کے فرق کی وجہ سے حیدرآباد کی آئی ڈی کمپنیاں اپنی اوقات میں تبدیل نہیں کر سکتے لہذا جی ایچ ایم سی کی جانب سے تجویز کردہ اس مشورے کو کو فی الحال برف دان کی نذر کر دیا گیا ہے۔

یہاں اس حقیقت کا تذکرہ بھی اہمیت کا حامل ہے کہ گزشتہ جمعہ کو شام 4 بجے تا 6 بجے کے درمیان جو تیز رفتار بارش ہوئی تھی اس کی وجہ سے ہائی ٹیک سٹی کے بیشتر علاقوں میں پانی گھٹنوں سے اونچا جمع ہو گیا تھا اور کئی راستے مکمل بند ہوگئے تھے جس کی وجہ سے گھنٹوں ٹرافک جام کا مسئلہ رہا اور ہزاروں آئی ٹی ملازمین کو اپنے گھروں کی واپسی پر شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔ موسم برسات میں آئندہ اس طرح کی مشکلات سے آئی ٹی کمپنیوں کے ملازمین کو محفوظ رکھنے کے لئے جی ایچ ایم سی اور کمپنیوں کے ارباب مجاز کے درمیان جو اجلاس منعقد ہوا اس میں نہ صرف مسائل سے ملازمین کو محفوظ رکھنے پر تبادلہ خیال ہوا بلکہ دیگر امور پر بھی مذاکرات بھی ہوئے۔ع

لاوہ ازیں کئی ایک امور پر مزید مذاکرات کے ایک اور اجلاس 27 جون کو منعقد ہونے والا ہے ، جس میں جی ایچ ایم سی کے ارباب مجاز کے علاوہ آئی ٹی کمپنیوں کے کئی اہم عہدیدار شرکت کرنے والے ہیں اور اس اجلاس میں کئی پالیسیاں نافذالعمل لائی جا سکتی ہیں ۔آئی ٹی کمپنیوں کے ارباب مجاز کے ذرائع نے کہا ہے کہ وہ اپنے ملازمین کو بارش کے بعد ٹرافک کے مسائل سے اور ٹریفک جام میں پھنسے رہنے سے بچانے کے لئے موسم کی کی جانکاری چند گھنٹے قبل ہی فراہم کریں گے اور خاص کر کے تمام ملازمین کو ایک ہی وقت گھر جانے اور راستوں پر ٹریفک جام کرنے کے مسائل سے بچانے کے لئے اوقات میں کسی قدر لچکدار تبدیلی کرنے پر بھی غور کر رہے ہیں ۔

 تیز بارش اور ٹریفک جام کی صورت میں پہلے خواتین اور اور دیگر ضرورتمند ملازمین کو کمپنی سے رخصت ہونے کی اجازت دی جائے گی تاکہ ٹرافک کے مسائل کو کم کیا جا سکے ۔آئی ٹی کمپنی کے ارباب مجاز نے جی ایچ ایم سی سے درخواست کی ہے کہ وہ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران شام 4 تا 6 بجے ہونے والی بارش اور اس کی وجہ سے ٹریفک جام کے مسائل کے تمام مواد کا تجزیاتی مطالعہ کریں اور دیکھیں کہاں کس طرح نہ صرف ٹرافک جام کے مسائل ہوئے ہیں۔

دوسری جانب جی ایچ ایم سی کے ذرائع نے کہا ہے کہ کہ ہائی ٹیک سٹی کے ان مقامات کی نشاندہی بھی کر لی گئی ہے جہاں بارش کی وجہ سے ٹریفک جام کا مسئلہ سنگین ہوتا ہے۔ علاوہ ازیں 31 ایسے حساس مقامات کی نشاندہی کی گئی ہے جہاں بارش کی وجہ سے پانی کا جمع ہونا اور ٹرافک کا سنگین مسئلہ درپیش رہتا ہے یہاں 10 ایچ بی (ہارس پاور) کے پمپس نصب کیے گئے ہیں تاکہ بارش کی وجہ سے جمع ہونے والے پانی کی آسانی سے نکاسی کرتے ہوئے ٹریفک مسائل پر قابو پایا جاسکے۔