Monday, April 29, 2024
Homesliderبرطانیہ میں فنڈز کے مقدمہ میں رشتہ داروں کے خلاف...

برطانیہ میں فنڈز کے مقدمہ میں رشتہ داروں کے خلاف ایف آئی آردرج کرنے کی درخواست

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ نظام ہشتم میر عثمان علی خان کے پوتے نواب نجف علی خان نے حیدرآباد پولیس میں شکایت درج کروائی ، جس میں انہوں نے  چچا زادے شہزادہ مکرم جاہ نواب میر برکت علی خان کے خلاف جانشینی کاغیر مجاز سرٹیفکیٹ استعمال کرنے پر ان کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ نظام فنڈز مقدمہ  میں برطانیہ  ہائی کورٹ، نجف علی خان نے شہزادہ مکرم جاہ کی سابق اہلیہ اور جنرل پاور آف اٹارنی ایسرا برجن جاہ اور ان کے بھائی شہزادہ مفخم جاہ کے خلاف بھی پہلی انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) طلب کی۔

 نجف علی خان نے شکایت کے لئے حیدرآباد پولیس کمشنر انجنی کمار سے ملاقات کی ،اور الزام لگایا کہ معاشی جرم میں دھوکہ دہی ، جعلسازی ، غلط بیانی کرنا ، جھوٹے اور من گھڑت ثبوت دینا ہے جس کے نتیجے میں آٹھویں نظام سے متعلق فنڈز کو ناجائز استعمال کیا گیا ہے۔ہم نے کمشنر پولیس آفس کو ایک شکایت پیش کی جس میں نظام فنڈز مقدمہ  میں برطانیہ  ہائی کورٹ میں جانشینی کے غیر مجاز سرٹیفکیٹ کے استعمال سے متعلق تفصیلات موجود ہیں ، جو حکومت ہند کی جانب سے نواب میر برکات علی خان عرف شہزادہ مکرم جاہ نے 27- 02- 1967 اپنے دادا نظام ہشتم کے واحد جانشین کی حیثیت سے پیش کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دوسرے ملزموں کے ساتھ جعلسازی سے سرٹیفکیٹ کو اپنے ساتھ غلط فائدہ اٹھانے اور حیدرآباد کے آٹھویں نظام کے باقی قانونی ورثاء کو نقصان پہنچانے کے لئے استعمال کیا۔

 شکایت میں انہوں نے کہا کہ ہم نے حکام کو  آگاہ کیا کہ ہندوستان کے آئین میں 26 ویں ترمیمی قانون ، 1971 کے بعد آرٹیکل 363 اے کے اضافے سے مذکورہ سرٹیفیکیٹ کالعدم ہوگیا تھا اور اسی وجہ سے ہندوستانی آئین کی خلاف ورزی ہوتی ہے۔ شہزادہ مکرم جاہ اپنے دادا کے جانشین کے بعد حیدرآباد کا حکمران نہیں رہا ہے۔ نواب سر میر عثمان علی خان بہادر  اب  ہندوستان کے عام شہریوں کی طرح ہیں۔ لہذا وراثت کے معاملے کے لئے وراثت کا ذاتی قانون لاگو ہے۔

 نواب نجف علی خان  جو نظام فیملی ویلفیئر اسوسی ایشن کے صدر بھی ہیں اور نظام ہفتم  اسٹیٹ کے 100 سے زیادہ ورثاء میں سے ایک ہیں ، نے ان کی حفاظت کا مطالبہ کیا اور انہوں نے کہا کہ اس سرٹیفکیٹ کی بنا پر گذشتہ سال برطانیہ کی عدالت نے 35 ملین برطانوی پاؤنڈ (333 کروڑ روپئے) کی نقد رقم کو ہندوستانی حکومت اور مکرم جاہ اور اس کے بھائی مفخم جاہ کے مابین تقسیم کرنے کا حکم دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پولیس کمشنر نے درخواست پر غور کرنے اور مزید کارروائی کے لئے قانونی ٹیم کے حوالے کرنے کی یقین دہانی کروائی ہے۔ وہ نظام ہشتم کے دوسرے ورثاء کی جانب سے برطانیہ ہائی کورٹ میں نظام فنڈز مقدمہ میں کارروائی کا فریق ہے اور شریعت کے قانون کے مطابق وراثت کا دعوی  بھی کرتا ہے۔