Sunday, May 19, 2024
Homesliderبرطانیہ میں کورونا کی دوسری لہر سے 1.2 لاکھ اموات کا خدشہ

برطانیہ میں کورونا کی دوسری لہر سے 1.2 لاکھ اموات کا خدشہ

- Advertisement -
- Advertisement -

لندن: سائنس دانوں نے کہا ہے کہ برطانیہ میں موسمِ سرما میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سے صرف دواخانوں  میں ایک لاکھ 20 ہزار اموات واقع ہو سکتی ہیں۔خبر رساں ادارے کے مطابق اکیڈمی آف میڈیکل سائنسز کی رپورٹ بنانے والے اسٹیفن ہولگیٹ نے کہا ہے کہ ایک لاکھ 20 ہزار کی تعداد پیش قیاسی  نہیں، خدشہ ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس اندازے کے مطابق موسمِ سرما میں کووڈ 19 کی دوسری لہر کے دوران اموات کی تعداد زیادہ ہوسکتی ہے، لیکن اس کا خطرہ کم ہوسکتا ہے اگر ہم فوری کارروائی کریں۔حکومت کے چیف سائنٹیفک ایڈوائزر پیٹرک ویلانس کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں انہوں نے وائرس کی دوسری لہر کو روکنے کے لیے فوری اقدامات پر زور دیا ہے۔

پہلے سے ہی دواخانوں میں موسمی فلو کے مریض موجود ہیں اور اگر اس دوران کورونا وائرس کی دوسری لہر آجاتی ہے تو رواں سال سے ستمبر سے اگلے سال کے جون تک ایک لاکھ 20 ہزار اموات واقع ہو سکتی ہیں۔تاہم اس اندازے میں کیئرہومز اور اس طرح کی جگہوں پر ہونے والی ممکنہ اموات کو گنتی میں نہیں لایا گیا ہے۔برطانیہ میں اب تک کورونا وائرس سے 45 ہزار اموات ہوچکی ہیں جو کہ پورے یورپ میں سب سے زیادہ ہیں، جبکہ عالمی سطح پر امریکہ اور برازیل کے بعد تیسرے نمبر پر ہے۔جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق نئےمعاملات کے ساتھ دنیا بھر میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ملک میں معاملات  کی تعداد 33 لاکھ 63 ہزار سے زیادہ ہوچکی ہے۔