Sunday, May 19, 2024
Homeاقتصادیاتبرطانیہ کو معاشی بحران کا خدشہ،خوراک،تیل اور ادویات کی قلت کا خطرہ

برطانیہ کو معاشی بحران کا خدشہ،خوراک،تیل اور ادویات کی قلت کا خطرہ

- Advertisement -
- Advertisement -

لندن ۔ یورپ ان دنوں ایک بحرانی صورت حال کا شکار ہے جہاں سب سے اہم موضوع برطانیہ کا یورپی یونین سے اخراج ہیں اور اس اخراج کے منفی و مثبت پہلووں کا تجریہ نگار کا فی باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں۔ ایسا گمان کیا جارہا ہے کہ برطانیہ کو کسی ناخوشگوار صورتحال سے خود کو محفوظ رکھنے کےلئے مؤثر اقتصادی معاہدہ کرنا ہے تاکہ معاشی بحران سے خود کو محفوظ رکھا جاسکے۔

برطانیہ یورپی یونین سے اگر کوئی اقتصادی سمجھوتہ کیے بغیر نکلتا ہے تو اس صورت میں وہاں خوراک، تیل اور ادویات کی قلت پیدا ہونے کے خدشات ہیں۔ برطانوی اخبارسنڈے ٹائمزکے مطابق ان تحفظات کا اظہار حکومت کی اپنے خفیہ دستاویزات میں کیا جا چکا ہے۔اخبارکے مطابق بغیر معاہدہ کے بریگزٹ کی صورت میں برطانوی بندرگاہوں کی صورت حال ابتر ہو جائے گی اور آئرلینڈ کی سرحدوں پر سنگین مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔

ایک اندازے کے مطابق 85 فیصد برطانوی ٹرک انگلش چینل عبور کرنے کے بعد فرانسیسی کسٹم قوانین کا بھی سامنا کریں گے، جس کے لیے تیاری مکمل نہیں۔ بریگزٹ کے ممکنہ اثرات پر یہ رپورٹ برطانوی کابینہ کے دفتر نے مرتب کی۔برطانوی وزیر توانائی کواسی کوارٹینگ نے اخبار سنڈے ٹائمز کی رپورٹ مسترد کرتے ہوئے اسے بلاوجہ عوام میں خوف پیدا کی کوشش قرار دیا ہے۔ اسکائی نیوز ٹیلی وژن چینل سے گفتگو کرتے ہوئے برطانوی وزیر نے ایسے تمام خدشات کو خوف کا پراجیکٹ قرار دیا۔

برطانوی وزیراعظم بورس جانس بارہا کہہ چکے ہیں کہ یورپی یونین کے ساتھ چاہے کوئی معاہدہ طے پائے یا نہیں، برطانیہ 21 اکتوبر کو یورپی یونین سے نکل جائے گا۔ بعض مبصرین کے مطابق اگر برطانیہ واقعی بغیر معاہدہ کے یورپی یونین چھوڑتا ہے تو اس سے برطانیہ میں دستوری بحران بھی پیداہو سکتا ہے۔

ایک سو سے زائد برطانوی اراکین پارلیمنٹ نے وزیراعظم جانسن کے نام لکھے گئے ایک خط کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ برطانیہ ایک قومی ایمرجنسی سے گذر رہا ہے اس لیے پارلیمنٹ کا فوری اجلاس بلایا جائے۔اسی دوران بریگزٹ منسٹر اسٹیفن برکلے نے کہا ہے کہ برطانیہ کے یورپی یونین سے نکلنے کا عمل شروع ہو چکا ہے اور اب اس میں واپسی کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ انہوں نے ایک قانونی دستاویز پر دستخط کر دیے ہیں جس کے تحت  1972 کے یورپی کمیونیٹیز ایکٹ کی تنسیخ کا عمل شروع ہو جائے گا۔ برطانیہ اسی قانون کے تحت یورپی یونین کا رکن بنا تھا۔