Friday, May 17, 2024
Homeتازہ ترین خبریںبنگال کے اے آئی ایم آئی ایم کے سر براہ،و دیگر رہنما...

بنگال کے اے آئی ایم آئی ایم کے سر براہ،و دیگر رہنما گرفتار

- Advertisement -
- Advertisement -

کولکاتا: مغربی بنگال میں پولیس نے منگل کو ’کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے رہنما ضمیر الحسن کو گذشتہ ہفتے جنوبی کولکاتا میں غیر قانونی،روڈ کی ناکہ بندی کے کیس میں گرفتار کیا۔

جمعہ کو پارک سرکس علاقے میں غیر قانونی ناکہ بندی میں حصہ لینے پر ضمیر الحسن کو ان کی رہائش گاہ سے گرفتار کیا گیا۔اور ان پر تعزیرات ہند کی دفعات،143 (غیر قانونی اسمبلی)،283 (عوامی تحمل)،341 (غلط پابندی)،120بی(مجرمانہ سازش) اور 353 (سرکاری ملازم کو اپنا فرض ادا کرنے سے روکنے کے لئے حملہ یا مجرمانہ قوت)۔کے تحت مقدمات درج کئے گئے ہیں۔

اے آئی ایم آئی ایم،کے ذرائع کے مطابق،ان کے ریاستی رہنما انور پاشاہ کو بھی مشرقی میدنا پور ضلع کے بلدیہ سے گرفتار کیا گیا تھا،جبکہ کچھ دیگر سرگرم ممبران کو بر ہم اور دیگر اضلاع سے اٹھایا گیا تھا۔

اے آئی ایم آئی ایم،کے ذرائع کے ذرائع نے گرفتاریوں کو سیاسی انتقامی کارروائی قرار دیا ہے۔رواں ماہ کے شروع میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے حسن نے،پولیس پر ممتا بنرجی کی ہدایت پر اپنی پارٹی کے کارکنوں کو گرفتار کرنے اور دھمکا نے کا الزام عائد کیا تھا۔اے آئی ایم آئی ایم،کولکاتا کے بریگیڈ گراؤنڈ میں ریلی کا انعقاد کرکے ریاست میں بڑے پیمانے پر پارٹی کو لانچ کرنے کا منصوبہ بنا رہی تھی،جہاں اس کے سربراہ اسد الدین اویسی موجود تھے۔

پچھلے مہینے سے،ممتا بنرجی،اے آئی ایم آئی ایم کے خلاف صف آراء ہیں اور مسلمانوں پر زور دے رہی ہیں کہ وہ ایسی پارٹی پر اعتماد نہ کریں،جو بی جے پی کے ساتھ ہے۔

تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اے آئی ایم آئی ایم کا ریاست میں داخل ہونا بنرجی کی زیر قیادت ترنمول کانگریس کے ووٹ بنک کوایسے وقت میں روک سکتا ہے،جب بنگال کی حکمراں جماعت اقلیتی برادری کی امید کر رہی ہے۔