Friday, May 17, 2024
Homesliderبنگلور کا عید گاہ میدان پولیس چھاؤنی میں تبدیل

بنگلور کا عید گاہ میدان پولیس چھاؤنی میں تبدیل

- Advertisement -
- Advertisement -

بنگلورو۔ کرناٹک پولس نے بنگلورو کے عیدگاہ میدان کے احاطے میں تقریباً 1500 پولیس عہدیداروں کو تعینات کیا ہے جس میں سپریم کورٹ کے حکم کے بعد متنازعہ مقام پر گنیشوتسو کی تقریبات کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔پولیس عہدیداروں میں 21 اے سی پیز، 47 انسپکٹرز، 130 سب انسپکٹرز، 126 اسسٹنٹ سب انسپکٹرز اور 900 کانسٹیبل شامل ہیں جن کی نگرانی ڈی سی پیز کریں گے۔
ریپڈ ایکشن فورس کے جملہ 120 عہدیدار، 100 اسپیشل ایمونیشن ماہرین کی ایک ٹیم، کرناٹک اسٹیٹ ریزرو پولیس کی 10 پلاٹون بھی کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے رکھی گئی ہیں ۔پولیس نے پہلے ہی علاقے میں شرپسند عناصر کو حراست میں لے لیا ہے اور فلیگ مارچ اور مذہبی رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی چلایا ہے۔دریں اثنا، چامراج نگر سٹیزن فورم جو ایک قانونی جنگ لڑرہا ہے اور حکام پر زور دے رہا تھا کہ انہیں گنیش اتسو منانے کی اجازت دی جائے، نے کہا ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے حکم کی تعمیل کرے گا۔
ہندو تنظیموں نے حکم کی پابندی کرنے کا انتخاب کیا ہے۔ تاہم پولیس کوئی موقع نہیں لے رہی ہے۔فورم کے صدر رامے گوڑا نے کہا کہ تنظیم اپنی قانونی جنگ جاری رکھے گی اور وہ آنے والے دنوں میں کامیاب ہونے اور بعد میں عیدگاہ میدان میں گنیش اتسو کو شاندار طریقے سے منانے کا یقین رکھتے ہیں۔پولیس نے ہبلی شہر کے عیدگاہ میدان میں بھی سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں جہاں کرناٹک ہائی کورٹ نے گنیش اتسو کی تقریبات کی اجازت دی ہے۔یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے کہ گزشتہ روز سپریم کورٹ نے مذکورہ بالا میدان میں گنیش اتسو کے موقع پر تقاریب منعقد کرنے کے معاملے کی سنوائی کرتے ہوئے کرناٹک حکومت کوہدایت دی تھی کہ وہ گزشتہ کے موقف کو برقرار رکھے اور یہاں گنیش اتسو نہ منائے ۔