Friday, May 17, 2024
Homesliderبنگلور کی پنجاب کے خلاف مقابلے میں پلے آف پر نظریں

بنگلور کی پنجاب کے خلاف مقابلے میں پلے آف پر نظریں

- Advertisement -
- Advertisement -

شارجہ: لیگ میں مسلسل ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی لوکیش راہول کی زیرقیادت کنگز الیون پنجاب جمعرات کوکپتان وراٹ کوہلی کی قیادت میں رائل چیلنجرس بنگلور کے خلاف غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے واپسی کے ارادے سے اترے گی تو دوسری جانب کوہلی کی ٹیم ٹورنمنٹ کے اگلے مرحلے میں اپنی رسائی کے امکانات کو مستحکم کرنے کی خواہاں ہے۔بنگلور نے آخری میچ میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کو 82 رنز سے شکست دی تھی جبکہ کولکتہ کے خلاف پنجاب کو دو رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا ۔ بنگلور کے سات میچوں میں پانچ فتوحات اور دوشکست کے ساتھ 10 نشانات ہیں اور ٹیموں کے جدول میں میں تیسرے نمبر پر ہے جبکہ پنجاب سات میچوں میں ایک کامیابی 6 شکست کے بعد دو پوائنٹ کے ساتھ ٹیبل میں سب سے نیچے آٹھویں نمبر پر ہے ۔

بنگلور نے کولکتہ کے خلاف ہر شعبے میں بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ہر شعبہ میں کولکتہ کو شکست دی۔ بنگلور کے لئے کپتان کوہلی نے بھی بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور ناٹ آؤٹ33 رنز بنائے ۔ اس کے علاوہ اے بی ڈویلیئرز 73 ناٹ آؤٹ نے بھی طوفانی اننگز کھیلی۔دونوں کے درمیان100 رنزکی شراکت کی بدولت بنگلور نے کولکتہ کے خلاف 194 رنز بنائے ۔ بنگلور کی جانب سے اوپنر دیودت پڈیکل نے32 رنز بنائے تھے اور ٹیم کو مضبوط آغاز فراہم کیا تھا۔بنگلور کی امیدیں ایک بار پھر پڈیکل اور آرون فنچ پر ہوں گی جنہوں نے کولکتہ کے خلاف پہلی وکٹ کے لئے67 رنزکی شراکت کی۔ ان دونوں کو پنجاب کے خلاف مضبوط آغازکرنا ہوگا تاکہ ان پر دباؤبڑھایا جاسکے ۔

بنگلور کے لئے مڈل آرڈر میں کوہلی ، ڈی ویلیئرزاور واشنگٹن سندر جیسے کھلاڑی موجود ہیں جو کسی بھی ٹیم کے حوصلوں کو پست کرنے کے اہل ہیں۔ گذشتہ میچ میں جس طرح ڈی ویلیئرز نے بیٹنگ کی تھی اس سے پنجاب کیلئے بہت پریشانی کا سبب بن سکتا ہے اور پنجاب کو انہیں جلد ہی روکنا پڑے گا۔بنگلور کے شعبہ بولنگ نے بھی کولکتہ کے خلاف زبردست کارکردگی کا مظاہرہ کیا تھا۔ پنجاب کے بیٹسمینس یجویندر چہل ، واشنگٹن ، کرس مورس اور نودیپ سینی کے چیلینج کا مقابلہ کریں گے ۔ بنگلور کے کپتان کوہلی نے بھی کولکتہ کے خلاف میچ کے بعد اعتراف کیا تھا کہ مورس کی ٹیم میں شمولیت کی وجہ سے ٹیم کا بولنگ شعبہ مضبوط ہوا ہے ۔

پنجاب کے لئے یہ آرپارکا مقابلہ ہے کیونکہ اس کے پاس واپسی کا زیادہ موقع نہیں بچا ہے ۔ اگر پنجاب یہ میچ ہار جاتا ہے تو ان کے لئے پلے آف کا راستہ بہت مشکل ہوگا۔ پنجاب کے پاس سات میچ باقی ہیں اور آخری چارٹیموں میں آسانی سے پہنچنے کے لئے اسے تمام میچ جیتنا ہوں گے ۔