Saturday, May 18, 2024
Homesliderبچے کی 12 سینٹی میٹر طویل دُم کے ساتھ پیدائش ،...

بچے کی 12 سینٹی میٹر طویل دُم کے ساتھ پیدائش ، برازیل میں نادر واقعہ

- Advertisement -
- Advertisement -

برازیلا۔ برازیل میں پیدا ہونے والے ایک بچے کو  12 سینٹی میٹر لمبی دم ہے جس کے سرے پر گیند نما گولائی ہے جو کہ ایک حقیقی انسانی دُم ہے  جس کا ڈاکٹروں نے انکشاف کیا ہے۔ یہ ایک حقیقت ہے کہ انسانی بچے رحم میں رہتے ہوئے تقریباً چار سے آٹھ ہفتوں کے حمل کے نقطہ پر برانن کی دم پاتے ہیں لیکن نشوونما تیزی سے ہونے کےبعد یہ جسم میں دوبارہ جذب ہو جاتی ہے، جس کے نتیجے میں دُم کی ہڈی بنتی ہے لیکن برازیل میں اس نایاب معاملے میں دُم بڑھتی  رہا اور بچے کی پیدائش اس دُم کے ساتھ  ہوئی ہے ۔

 جرنل آف پیڈیاٹرک سرجری کیس رپورٹس میں شائع ہونے والی بچے کی تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح دم اور اس کے آخر میں گیند کی شکل کا گوشت ہے ۔ ڈاکٹر سرجری کے بعد دُم اور گیند کو کامیابی سے ہٹانے میں کامیاب رہے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ بچے کی پیدائش تک اس کی نشوونما نہیں دیکھی گئی۔ سرجری سے پہلے ڈاکٹروں نے معائنہ کیا اور نوٹ کیا کہ دم میں کارٹلیج اور ہڈی کا کوئی حصہ نہیں ہے۔ اس سے ثابت ہوا کہ ترقی دراصل ایک حقیقی انسانی دُم کی ایک بہت ہی نایاب مثال ہے۔ یہ معاملہ انتہائی نایاب ہے کیونکہ صرف 40 دستاویزی معاملات سامنے آئے ہیں  جن میں بچے  بغیر ہڈی کے دُم کے ساتھ پیدا ہوئے۔ طبی جریدے کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دم 12 سینٹی میٹر بڑھ چکی تھی ۔

فورٹالیزا شہر کے البرٹ اسبین چلڈرن ہسپتال میں بچے کی پیدائش کے وقت تک اس کی نوک پر 4 سینٹی میٹر قطر کی گیند بن چکی تھی۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بچے کی پیدائش 35 ہفتوں میں بغیر کسی پیچیدگی کے ہوئی۔ پیدائش  سے  قبل الٹراساؤنڈ نے بچے کے اعصابی نظام کے ساتھ دم کے منسلک ہونے کے حوالے سے کوئی تشویش یا علامات ظاہر نہیں کی۔ جریدے کے مضمون میں کہا گیا ہے کہ نوزائیدہ بچوں میں حقیقی انسانی دم کی موجودگی ایک نادر پیدائشی بے ضابطگی ہے اور اس کی جامع انداز میں جسمانی اور ریڈیولاجیکل امتحانات کے ذریعہ تحقیق کی جانی چاہیے۔