Wednesday, May 15, 2024
Homesliderبہار انتخابات میں بی جے پی کی ذات پات کی سیاست

بہار انتخابات میں بی جے پی کی ذات پات کی سیاست

- Advertisement -
- Advertisement -

پٹنہ: اس وقت ہندوستان میں بہار اسمبلی انتخابات پر سیاسی لیڈروں کے علاوہ عوام اور خاص کر بی جے پی حکومت کی مخالف عوام پالسیوں سے بیزار افراد کی نظریں مرکوز ہوچکی ہیں جبکہ حیدرآباد سے تعلق رکھنے والی ایم آئی ایم جس کے تعلق سے ہمیشہ کہا جاتا ہے کہ وہ دیگر ریاستوں کی اسمبلی انتخابات میں مسلم اور سیکولر ووٹوں کی تقسیم کرتے ہوئے بی جے پی کو فائدہ پہنچاتی ہے اس کے رول پر بھی سب کی نظریں مرکوز ہوچکی ہیں۔اس کے علاوہ بی جے پی نے اقتدار کےلئے اعلیٰ ذات کے ووٹوں پر اپنی توجہ مرکوز کرتے ہوئے نچلی ذات کے عوام کی حمایت کےلئے اپنی اتحادی پارٹوں سے یہ کام لینا شروع کردیا ہے ۔

بی جے پی نے بہار انتخابات میں جے ڈی یوکے ساتھ مل کر میدان میں اتری ہے اور اپنی حکمت عملی کے تحت وہ اپنے بنیادی ووٹ بینک کوکمزور نہیں کرنا چاہتی۔ بی جے پی نے اپنے امیدواروں کے انتخابات اور ووٹوں کے حصول کےلئے اپنے بنیادی ووٹ بینک اعلی ذات پر توجہ دینی شروع کردی ہے۔ اعلی ذات کو خود راست طور پر اپنی جانب راغب کرنے کےلئے اس نے اپنا کام خود کیا ہے تو دوسری جانب جدیوکو نچلے طبقے پرتوجہ دینے کی ذمہ داری سونپی ہے ۔اس طرح دونوں پارٹیوں نے اعلیٰ اورنچلے طبقے دونوں کے ووٹوں کو حاصل کرنے کی حکمت عملی تیار کرلی ہے اسی حکمت عملی کے تحت اس نے ٹکٹ کی تقسیم بھی کی ہے اوراشوک چودھری کوریاست کاعبوری صدربناکردلت ووٹوں کی سیاست کی ہے۔

بہار میں بی جے پی اس مرتبہ پوری طرح سے ذات پرمبنی سیاست کا حربہ استعمال کررہی ہے جب کہ یہی لوگ ذات پات کی مخالفت کادعویٰ بھی کرتے ہیں لیکن ان کی حکمت عملی واضح کررہی ہے کہ بہار کی سیاست ذات پات کی بنیادپرہی ہورہی ہے۔ بی جے پی نے 35 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ہے ، جن میں سے 28 فی صد اعلیٰ ذات کے لیڈروں کوموقع دیا جارہا ہے تاہم بی جے پی نے پہلی فہرست میں 62 فیصد اور دوسری فہرست میں 48 فی صد ٹکٹ اعلیٰ طبقے کے امیدواروں کو دیا ہے۔

بی جے پی نے اپنے کوٹے کی 110 نشستوں میں سے 50 ٹکٹ یعنی 45 فیصد ٹکٹ اعلی ذات کے امیدواروں کودیے ہیں۔بی جے پی نے تیسری فہرست میں 35 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا ، جن میں 10 اعلیٰ ذات اور 10 ویشیاامیدوار ہیں۔ اس کے علاوہ6 انتہائی پسماندہ ، 3 یادو ،1 کشواہا اور او بی سی طبقہ کی 5 نشستوں پر امیدوار کھڑے کیے ہیں۔ بی جے پی نے 29 امیدواروں کی پہلی فہرست جاری کی جس میں سے 18 ٹکٹ اعلیٰ ذات کی برادری کو دیئے گئے تھے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ بی جے پی نے جیسوالوں پر خصوصی توجہ دی ہے۔ معلنہ امیدواروں میں بی جے پی نے راج ووٹوں ، 6 بھومیہارس اور 5 برہمنوں کو اپنے بنیادی ووٹ بینک کا استعمال کرنے کے لئے 7 ٹکٹ دیئے ہیں ۔دوسری فہرست میں بی جے پی نے 46 امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا جس میں 22 اعلی ذات کے امیدواروں کو میدان میں اتار گیا ہے ۔