Saturday, May 18, 2024
Homeٹرینڈنگبہار میں اساتذہ کی ہڑتال، 76 ہزار اسکول بند

بہار میں اساتذہ کی ہڑتال، 76 ہزار اسکول بند

- Advertisement -
- Advertisement -

پٹنہ ۔ بہار کے تقریباً ساڑھے تین لاکھ کنٹریکٹ ٹیچر آج سے غیرمعےنہ ہڑتال پر چلے گئے ہیں، تقریباً 76 ہزار اسکول پوری طرح بند ہیں۔ آج سے ہی میٹرک (دسویں) کا امتحان شروع ہوا ہے لیکن ٹیچروں کے بائیکاٹ کی وجہ سے میٹرک امتحان پر بھی اس کے اثرات محسوس کیے جا رہے ہیں۔

اساتذہ کی کمی کی وجہ سے دوسرے شعبوں کے ملازمین کو امتحان ڈیوٹی دی گئی ہے۔ اساتذہ کی ہڑتال اگر لمبی چلی تو امتحانات کے نتائج آنے میں تاخیر بھی ہو سکتی ہے ،ساتھ ہی این پی آرکاکام بھی بروقت شروع نہیں ہو سکتا ہے۔

حکومت کی طرف سے ہڑتال کو ختم کروانے کے لئے سخت قدم اٹھانے کی بات کی جا رہی ہے۔ اساتذہ کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے اور انہیں نوکری سے برخواست کرنے کی دھمکیاں بھی دی جا رہی ہے ہی ہیں لیکن اس بار اساتذہ یونین نے بھی فیصلہ کن جنگ لڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اگلے سال الیکشن ہے اس لیے امید یہی ہے کہحکومت کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گی جس سے اس کی مزید پریشانی بڑھنے کا خدشہ ہو۔

واضح رہے کہ بہار کے کنٹریکٹ اساتذہ کے حق میں پٹنہ ہائی کورٹ نے فیصلہ سنایا تھا اور بہار حکومتکو مساوی کام کے بدلے مساوی تنخواہ دینے کا حکم جاری کیا تھا جس کے بعد بہار حکومت نے سپریم کورٹ میں اپیل کی تھی۔ کئی ماہ تک چلی سماعت کے بعد سپریم کورٹ نے بہار حکومت کی دلیلوں کو درست مانتے ہوئے اساتذہ کے مطالبات کو ماننے سے انکارکردیا تھا۔

 اب سپریم کورٹ سے شکست کھانے کے بعد بہار کے کنٹریکٹ اساتذہ نے ریاستی حکومت کے خلاف اعلان جنگ کر دیا ہے۔ اساتذہ یونین نے کہا ہے کہ حکومت بات چیت کی صورت میں ہمارے مطالبات تسلیم نہیں کرتی ہے اس لیے ہمیں جارحانہ رخ اختیار کرنا پڑتا ہے۔

بہار میں این آر سی، این پی آر اور سی اے اے کے خلاف جگہ جگہ ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے حکومت پہلے سے ہی کافی پریشان ہے۔ ان حالات میں ریاست کے ساڑھے تین لاکھ اساتذہ کی حکومت کے خلاف محاذ آرائی سے یقیناً اس کی پریشانیاں اور بڑھیں گی۔