Friday, May 17, 2024
Homeبین الاقوامیبیرونی فوجیوں کو باہر کرنے عراق کی پارلیمنٹ میں قرارداد منظور

بیرونی فوجیوں کو باہر کرنے عراق کی پارلیمنٹ میں قرارداد منظور

- Advertisement -
- Advertisement -

بغداد ۔عراق کی پارلیمنٹ نے ایک قرارداد کے ذریعے حکومت سے ملک میں تعینات بیرونی فوجیوں کی موجودگی جلد سے جلد ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے اور حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ وہ امریکہ کی قیادت میں اتحاد کی جانب سے مدد کے لیے درخواست کو منسوخ کردے۔

عراق کی پارلیمنٹ نے غیر معمولی خصوصی اجلاس میں اس قرارداد کی منظوری دی ہے۔اس سے قبل وزیراعظم عادل عبدالمہدی نے اپنی تقریر میں پارلیمنٹ پر زوردیا کہ وہ بیرونی فوجیوں کی تعیناتی ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔

انھوں نے کہاعراق کو درپیش اندرونی اور بیرونی مشکلات کے باوجود ہمارے لیے اصولی اور عملی طور پر اسی میں بہتری ہے کہ بیرونی ملک کی فوجیوں کی موجودگی ختم کی جائے۔عراقی وزیراعظم نے ایران کے میجر جنرل قاسم سلیمانی اور عراقی ملیشیا کے کمانڈر ابو مہدی ابوالمہندس کی ہلاکت کو ایک  سیاسی قتل  قراردیا ہے اور کہا ہے کہ وہ جمعہ کی صبح قاسم سلیمانی سے ملاقات کرنے والے تھے۔

انہوں نے واضح کیا کہ عراقی حکومت نے 31 دسمبر کو بغداد میں امریکی سفارت خانے پر ملیشیا کے حملے کی اجازت نہیں دی تھی جبکہ مقتول ابو مہدی المہندس نے ملیشیاؤں کو کنٹرول کرنے اور انھیں غلط کاریوں سے روکنے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔انہوں نے پارلیمنٹ کو امریکہ کی اس اطلاع کے بارے میں بھی بتایا کہ عراق میں ملیشیاؤں کے اسلحہ ڈپوؤں پر بعض حملوں میں اسرائیل کا ہاتھ کارفرما تھا۔یاد رہے کہ ایران کی سپاہِ پاسداران انقلاب کی القدس فورس کے مقتول سربراہ میجر جنرل قاسم سلیمانی کی شمال مشرقی شہر مشہد میں اتوار کو نمازِ جنازہ ادا کی گئی ہے، ان کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی ہے۔

مقتول قاسم سلیمانی کی نمازجنازہ کی امامت کرنے والے عالم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سر کی قیمت آٹھ کروڑ ڈالرس مقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امام نے مشہد میں جنازے کے بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ  ہم آٹھ کروڑ ایرانی ہیں اگر ہم میں سے ہر کوئی ایک ایک ڈالرعطیہ کردے تو ہم آٹھ کروڑ ڈالر جمع کرلیں گے اور جو کوئی بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا سر لائے گا ،اس کو ہم یہ رقم انعام میں دیں گے۔