Monday, May 20, 2024
Homesliderبینکس کی ہڑتال کامیاب ہونے کا دعوی

بینکس کی ہڑتال کامیاب ہونے کا دعوی

- Advertisement -
- Advertisement -

 حیدرآباد۔ وزیر فائنانس نرملاسیتارامن کی جانب سے یکم فروری کو کئے گئے عوامی شعبہ کے بینکس کے خانگیانہ کے اعلان کے خلاف 9یوینیوں کی تنظیم یونائیٹیڈ فورم آف بینک یونینس (یو ایف بی یو)کی اپیل پر تقریبا دس لاکھ ملازمین،عہدیداراور منیجرس دوروزہ ملک گیر ہڑتال میں شامل ہوگئے جس کے نتیجہ میں بینک سرگرمیاں متاثر رہیں۔آل انڈیا بینک ائمپلائز اسوسی ایشن (اے آئی بی ای اے )نے پہلے دن کی ہڑتال کے کامیاب ہونے کا دعوی کیا۔

مرکز کی سرمایہ نکاسی پالیسی کے حصہ کے طورپر دوعوامی شعبہ کے بینکس کو خانگیانہ کے مرکز کے اعلان کے پیش نظر یو ایف بی یو نے آج اور کل (پیر اور منگل) دو روزہ ہڑتال کی اپیل کی تھی۔اے آئی بی ای اے کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکٹ چلم کے بموجب اے آئی بی ای اے کے جنرل سکریٹری سی ایچ وینکٹ چلم نے کہا کہ ہڑتال کامیاب رہی ۔انہوں نے کہاکہ  4 مارچ کو ایڈیشنل چیف لیبر کمشنر ایس سی جوشی کے ساتھ ہوئے اجلاس میں یو ایف بی یو نے حکومت کی جانب سے اس فیصلہ پر دوبارہ غور کی صورت میں دوبارہ ہڑتال پر غور کی پیشکش کی۔وینکٹ چلم نے کہاکہ صبح سے ہی ہڑتال کامیاب رہی ۔

ملازمین، عہدیدار اور منیجرس اس ہڑتال میں بڑے پیمانہ پرجوش وخروش کے ساتھ حصہ لیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مختلف ریاستوں سے موصولہ اطلاعات میں کہاگیا ہے کہ بینکنگ سرگرمیاں متاثر اور مفلوج ہوگئیں اور بیشتر برانجس نہیں کھولے گئے ۔چیکس کا کلیرنس بھی نہیں ہوسکا کیونکہ کئی برانجس نہیں کھولی گئیں۔اوسطاتقریبا دو کروڑچیکس جن کی مالیت 16,500کروڑ روپئے ہے ،کلیرنہیں کئے جاسکے ۔یونین کے سرکردہ لیڈر نے کہا کہ حکومت کے ثریثری آپریشنس اور دیگر تمام معمول کی بینکنگ سرگرمیاں بھی متاثر ہوئیں۔ کل بھی ہڑتال جاری رہے گی۔انہوں نے کہاکہ ہماری ہڑتال ہمارے کسی بھی ملازم کے مطالبہ پرنہیں ہے ۔یہ ہڑتال خانگی مفادات حاصلہ کے ہاتھوں میں بینکس کو جانے سے روکنے کے لئے کی جارہی ہے ۔یہ ہڑتال عوام کو بچانے کے لئے کی جارہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس ہڑتال کے سلسلہ میں عوام سے تعاون اور تائید کے ہم خواہشمند ہیں تاکہ عوامی شعبہ کے بینکس کو خانگیانہ سے بچایاجاسکے ۔