Monday, May 20, 2024
Homesliderبین المذاہب شادی ، نوجوان کا قتل

بین المذاہب شادی ، نوجوان کا قتل

- Advertisement -
- Advertisement -

احمد آباد۔ پولیس نے کہا ہے  کہ احمد آباد کے سابرمتی ندی سے ایک نوجوان کی لاش ملی  جس کے جسم پر زخموں کے نشانات پائے گئے اور گلا کٹا ہوا تھا۔ پولیس اس بات کی تحقیقات کررہی ہے کہ نوجوان کو کس نے قتل کیا اور کیا اس کی بین المذاہب شادی قتل کے پیچھے ایک وجہ تھی، جیسا کہ اس کے اہل خانہ نے الزام لگایا ہے۔

احمد آباد ریور فرنٹ ایسٹ پولیس انسپکٹروی ڈی  زلا نے کہا لاش کو نکالنے کے بعد اس کی شناخت ہتیش راٹھوڈ کے طور پر ہوئی ہے ، جو کی عمر  20  سال  کے دہے میں ہے۔ افسانہ بانو سے شادی کی تھی، اس نے اتوار کی دوپہر پرانے شہر کے ایک بازار میں اپنی بیوی کو چھوڑ دیا تھا اور پھر لاپتہ ہوگیا تھا۔ بعد میں جب اس کی بیوی نے اسے فون کیا تو اس کا فون بند تھا۔

پولیس کمشنر سنجے سریواستو نے کہا کہ یہ یقینی طور پرقتل کا معاملہ ہے، لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہے کہ اسے کس نے اور کیوں قتل کیا۔راٹھوڈ کے اہل خانہ کو شبہ ہے کہ قتل کے پیچھے افسانہ بانو کے خاندان کا ہاتھ ہوسکتا ہے، کیونکہ وہ راٹھوڈ پر اسلام قبول کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے۔

تاہم اپنے والدین اور خاندان کا دفاع کرتے ہوئے افسانہ بانو نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ان کے والدین ان کے شوہر کے قتل کے پیچھے نہیں ہو سکتے، کیونکہ انہوں نے جوڑے کی محبت کی شادی رجسٹر کروانے کی حمایت کی۔ انہوں نے اس مئی میں شادی کی لیکن ایک سال سے زیادہ عرصے تک ان کے تعلقات میں رہے۔زالہ نے کہا ہے کہ پولیس نے لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا ہے، قتل کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کی جائے گی، دونوں فریقین کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔