Friday, April 26, 2024
Homesliderبیوی کو قتل کرکے لاش کے تکڑے کرنے والے کی ضمانت مسترد

بیوی کو قتل کرکے لاش کے تکڑے کرنے والے کی ضمانت مسترد

- Advertisement -
- Advertisement -

لکھنؤ۔ الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بنچ نے بلرام پور کے ایک 29 سالہ شخص کی ضمانت کی درخواست کو مسترد کردیا ہے، جس پر جولائی 2020 میں اپنی بیوی کو قتل کرنے اور اس کے جسم کے اعضاء کو سوٹ کیس میں بھرنے کے بعد ٹھکانے لگانے کا الزام ہے۔جسٹس دنیش کمار سنگھ نے اپنے حکم میں کہا کہ جرم کی گھناؤنی نوعیت اورریکارڈ پر موجود شواہد کو دیکھتے ہوئے ملزم سمیر خان کو ضمانت دینے کی کوئی معقول وجہ نہیں ہے۔

استغاثہ کے مطابق سمیرممبئی میں گوشت کی دکان پر کام کرتا تھا جہاں اس کی ملاقات عائشہ نامی لڑکی سے ہوئی۔ دونوں ایک دوسرے کی طرف رومانوی طور پر مائل ہوئے اور2017 میں شادی کرلی۔چونکہ کوویڈ کی وجہ سے لاک ڈاؤن نے 2020 میں وہ دکان بندکردی جس پر وہ کام کررہا تھا، سمیر عائشہ کے بغیر بلرام پور میں اپنے گاؤں آیا کیونکہ اس نے ممبئی میں اپنی شادی کے بارے میں اپنے گھر والوں کو مطلع نہیں کیا تھا۔

پولیس کو دیے گئے اپنے بیان میں ملزم نے کہا کہ اسے اپنی بیوی کے کردار پر شک ہوا کیونکہ وہ جب بھی اسے موبائل پر کال کرتا تھا تو فون مصروف پایا جاتا تھا۔ 25 جون 2020 کو اس نے اپنی بیوی کو لکھنؤ بلایا اور اندرانگر میں اس کے ساتھ رہنے لگا۔5 جولائی 2020 کو ملزم کا اپنی بیوی سے جھگڑا ہوا جس کے بعد اس نے اسے ڈنڈے سے مارا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ اس کے بعد اس نے اس کے جسم کو چھ ٹکڑے کر کے ایک سوٹ کیس میں رکھ دیا۔ سمیر نے سوٹ کیس کو لکھنؤ – ایودھیا روڈ پرمحفوظ آباد بارہ بنکی لے جا کر ٹھکانے لگایا۔

پولیس نے 7 جولائی 2020 کو جسم کے حصے پر مشتمل سوٹ کیس برآمد کیا۔اس واقعے کے تقریباً 40 دن بعد پولیس لاش کی شناخت کرنے میں کامیاب رہی اور سمیر کو پوچھ گچھ کے لیے گرفتار کرلیا۔مسلسل پوچھ گچھ کے بعد اس نے اپنے جرم کا اعتراف کرلیا اور پولیس کو جرم میں استعمال شدہ چاقو اورکار برآمد کرنے میں مدد کی۔