Sunday, May 19, 2024
Homeٹرینڈنگبی ایس پی۔ ایس پی کی راہیں جدا ہوگئیں

بی ایس پی۔ ایس پی کی راہیں جدا ہوگئیں

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی۔ بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) کی صدر مایاوتی نے سماجوادی پارٹی کے ساتھ فی الحال اتحاد ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اترپردیش اسمبلی ضمنی انتخابات میں بی ایس پی فی الحال تنہا انتخابی میدان میں اترے گی۔ مایاوتی نے یہاں ایک پریس کانفرنس میں بتایا کہ حال ہی میں لوک سبھا انتخابات میں سماجوادی پارٹی (ایس پی) کا ووٹ بی ایس پی کے امیدواروں کو منتقل نہیں ہوا ہے ۔

 ایس پی میں اندرونی خلفشار پیدا ہوگیا ہے ، ایس پی کے لیڈر کو اپنا ووٹ بینک بی ایس پی کے حق میں کرانے کے لئے زمینی سطح پر کام کرنا ہوگا۔ اس کے لئے ایس پی کے لیڈروں کو کافی وقت لگے گا اس لیے بی ایس پی نے اترپردیش کے آئندہ اسمبلی ضمنی انتخابات میں تنہا اترنے کا فیصلہ کیا ہے ۔بی ایس پی لیڈڑ نے سماجوادی پارٹی کے اکھلیش یادو اور ان کی اہلیہ ڈمپل یادو کے ساتھ بہتر رشتے ہونے کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایس پی کے ساتھ مستقبل میں اتحاد کے راستے بند نہیں ہوئے ہیں، اگر اکھلیش یادو بہتر کام کرتے ہیں تو ان کے ساتھ دوبارہ سے مل کر چلا جائے گا۔

لوک سبھا انتخابات میں بی ایس پی کی کارکردگی کے تجزیے کے لئے دہلی میں واقع پارٹی دفتر میں کل ایک ملاقات طلب کی گئی۔ انہوں نے پارٹی لیڈروں کو ضمنی انتخابات کی تیاریوں کے احکامات جاری کئے ۔ مایاوتی نے کہا کہ سماج وادی پارٹی سے اتحاد کرنے کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوا اور ایس پی کے کارکنان اور لیڈروں نے بی ایس پی کے خلاف کام کیا۔ اب بی ایس پی اسمبلی کے ضمنی انتخابات تنہا لڑے گی۔گزشتہ10 برسوں میں بی ایس پی نے کوئی ضمنی انتخاب نہیں لڑا ہے ۔ حال ہی میں ہوئے لوک سبھا انتخابات میں پارٹی کے 10 ارکان اسمبلی ارکان پارلیمنٹ بن گئے ہیں۔ تقریباً تین گھنٹے تک جاری رہنے والی ملاقات میں اتحاد کی شکست پر سنجیدگی سے غور و خوض کیا گیا۔

لوک سبھا انتخابات کے نتائج سے ناراض مایاوتی نے چھ ریاستوں اتراکھنڈ، بہار، جھارکھنڈ، راجستھان، گجرات اور اوڈیشہ کے ذمہ داران کو برطرف کردیا ہے ۔ دہلی اور مدھیہ پردیش کے صدر تبدیل کردیئے گئے ہیں۔ اترپردیش میں بی ایس پی ریاستی صدر آر ایس کشواہا سے اتراکھنڈ کے انچارج کا عہدہ بھی چھین لیا گیا ہے ۔بی ایس پی نے لوک سبھا انتخابات میں 300 نشتوں پر انتخاب لڑا تھا۔ اترپردیش میں بی ایس پی نے ایس پی اور راشٹریہ لوک دل کے ساتھ عظیم اتحاد کیا تھا۔ بی ایس پی کو10 نشتوں اور ایس پی کو پانچ نشتیں ملیں۔ آر ایل ڈی کھاتہ بھی نہیں کھول پائی۔ باقی ریاستوں میں بی ایس پی کو ایک بھی نشست نہیں ملی۔