Wednesday, May 22, 2024
Homesliderبی جے پی اپنے مخالفین کے خلاف ای ڈی اور سی بی...

بی جے پی اپنے مخالفین کے خلاف ای ڈی اور سی بی آئی کا استعمال کررہی ہے

- Advertisement -
- Advertisement -

    ناگپور ۔ مہاراشٹر کے وزیر داخلہ انیل دیشمکھ نے کہا کہ جو بھی بی جے پی کی پالیسیوں یا رہنماؤں کے خلاف بات کرتا ہے تو اسے مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ ہونے والی سخت  کارروائی کا سامنا کرنا پڑتا  جیسا کہ اب ای ڈی نے شیوسینا کے رکن پارلیمنٹ سنجے راوت کی اہلیہ کو بینک منی لانڈرنگ مقدمہ میں 29 دسمبر کو طلب کیا تھا۔

یہاں میڈیا نمائندوں سے بات کرتے ہوئے این سی پی کے سینئر رہنما نے یہ بھی کہا کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کا استعمال سیاسی مقاصد کے لئے مہاراشٹر میں کبھی نہیں ہوا تھا لیکن لگتا ہے  اب جو بھی بی جے پی کی پالیسیوں یا رہنماؤں کے خلاف بولتا ہے اسے ای ڈی یا سی بی آئی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

جہاں تک سینٹرل بیورو آف انڈیا  کی تحقیقات کا تعلق ہے  ہم نے فیصلہ کیا تھا کہ مہاراشٹر میں اس ایجنسی کی کسی بھی تحقیقات کا ریاستی حکومت کی اجازت کے بغیر کوئی تعاقب نہیں کیا جاسکتا تاہم  ای ڈی انکوائری کا حکم دینے کے حقوق ان (مرکزی حکومت) کے پاس ہیں لیکن ان حقوق کو سیاسی مقصد کے لئے استعمال کرنا مہاراشٹر میں کبھی نہیں دیکھا گیا۔

اس سال اکتوبر میں ادھو ٹھاکرے کی سربراہی والی مہاراشٹرا حکومت نے ریاست میں معاملات کی تحقیقات کے لئے سی بی آئی کو دی جانے والی عام رضامندی کو کالعدم قرار دے دیا تھا۔این سی پی اور کانگریس شیوسینا کی زیر قیادت مہا وکاس آگاڈی (ایم وی اے) sanjحکومت کا حصہ ہیں۔ دریں اثنا این سی پی کے ایک اور سینئر رہنما پرفل پٹیل نے کہا کہ  اب کئی افراد کو ای ڈی سے نوٹس مل رہے ہیں۔ اس وجہ (اس طرح کے نوٹس ملنے کے پیچھے) ہوسکتا ہے سیاسی یا کچھ اور منشا ہے ، جو بھی ہو حقائق سامنے آئیں گے۔ میں اس عمل سے کوئی اور معنی نکالنا نہیں چاہتا ہوں۔ جب یہ پوچھا کہ کیا سیاسی انتقام کے لئے مرکزی ایجنسیوں کا غلط استعمال کیا جارہا ہے تو انہوں نے کہا کہ  حالات سب پر  عیاں  ہیں۔