Friday, April 26, 2024
Homesliderبی جے پی میدک میں کانگریس قائدین کو راغب کی کوشاں

بی جے پی میدک میں کانگریس قائدین کو راغب کی کوشاں

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔  ریاست تلنگانہ  میں 2023 میں ہونے والے اسمبلی انتخابات میں اقتدار کے حصول کےلئے  طوفان برپا کرنے کے مقصد کے ساتھ  بی جے پی میدک ضلع میں کانگریس کے سینئر رہنماؤں کو اپنا موقف مستحکم کرنے کے لئے اپنی جانب  راغب کررہی ہے تاکہ حکمراں ٹی آر ایس پر قابو پانے کے علاوہ  ایک مضبوط قوت کی حیثیت سے ابھر سکے ۔ پارٹی نے بنڈی سنجے کی قیادت میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی)انتخابات میں کامیابی کا ذائقہ چکھا اور تب سے وہ نئی طاقت کے ساتھ بڑے حربے استعمال کررہی ہے اورناگرجناساگر اسمبلی ضمنی انتخاب پر اس کی توجہ مرکوز ہوچکی ہے ۔

 دوباک ضمنی انتخاب اور جی ایچ ایم سی انتخابات میں متاثر کن مظاہروں اور کامیابی  کے بعد زعفرانی پارٹی عروج پر ہے۔ ضلع میں بی جے پی اپنے مرکز کو مضبوط بنانے کی کوششیں کر رہی ہے۔ اس کے ایک حصے کے طور پر  پارٹی نے ضلع سے تعلق رکھنے والے کانگریس قائدین اور کارکنوں کی حوصلہ افزائی کے لئے آپریشن آکرش کا آغاز کیا ہے۔ دوسری طرف ،سیاسی حلقوں میں پہلے ہی یہ بحث جاری ہے کہ آیا ضلع میں موجود ہ  ٹی آر ایس کے ارکان  اسمبلی کا مختلف وجوہات کی بناء پر ٹکٹ ملے گا یا نہیں۔

قائدین سمیت کانگریس کے کیڈر میں بھی الجھن کا شکار نظر آرہا ہے۔ بی جے پی کانگریس پارٹی کے  داخلی جھگڑوں کا فائدہ اٹھانا چاہتی ہے ۔ ریاستی سطح کے کچھ رہنماؤں نے بھی بی جے پی کا رخ کیا ہے۔ میدک  کی سابق رکن  پارلیمنٹ وجیاشانتی  جنہوں نے حال ہی میں کانگریس کی مہم کمیٹی کے چیئرمین کی حیثیت سے خدمات انجام دیں  انہوں  نے بی جے پی میں شمولیت اختیار کرلی ہے۔ اس کے ساتھ ہی  اگلے اسمبلی انتخابات میں پارٹی قیادت سے ناخوش اور پارٹی کے امکانات پر شک کرنے والے قائدین مبینہ طور پر بی جے پی پر نگاہ ڈال رہے ہیں۔ سدی پیٹ بلدیاتی انتخابات سے قبل   ٹی آر ایس اور بی جے پی ایک دوسرے کے ساتھ سخت مقابلے  کے لئے تیار ہیں،  تاہم  وزیر خزانہ ٹی ہریش راؤ کی سربراہی میں ٹی آر ایس سدی پیٹ میں بی جے پی کو کوئی موقع نہیں دینے کی تیاری کر رہا ہے ، جو دوباک میں اپنی فتح کے بعد حوصلے بلند محسوس کررہی ہے۔ اس کامیابی کے بعد اب بی جے پی اپنی کامیابی  کا سلسلہ برقرار رکھنے کی کوشش کر رہی ہے جبکہ ہریش راؤ کی سربراہی میں ٹی آر ایس نے کسی بھی قیمت پرانتخابات جیتنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑنے کے موڈ میں ہے۔