Friday, May 17, 2024
Homesliderترکی میں سوشل میڈیا کو قابو میں کرنے کی تیاریاں

ترکی میں سوشل میڈیا کو قابو میں کرنے کی تیاریاں

- Advertisement -
- Advertisement -

استنبول: ترک صدر طیب اردوغان نے اعلان کیا ہے کہ ترکی سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کو کنٹرول کرنے یا انہیں بند رکھنے کے لیے قواعدوضوابط متعارف کروائے گا۔تفصیلات کے مطابق اردوغان نے اس بات کا اعلان بقول ان کے اہل خانہ کی آن لائن توہین کے بعد کیا۔واضح رہے کہ ترکی کے وزیر خزانہ اور اردوغان کے داماد بیرات البیارک نے ٹوئٹر پر کہا کہ ان کے ہاں چوتھے بچے کی پیدائش ہوئی ہے۔ ان کی اس ٹویٹ کے بعد کچھ صارفین نے البیارک کی اہلیہ ایسرا کی توہین کی۔

ترک پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 19 میں سے 11 صارفین کے اکاؤنٹ سے البیارک اور ان کے اہل خانہ کی توہین کرنے والے مواد کو شائع کیا گیا جس کے بعد انہیں حراست میں لے لیا گیا۔اردوغان نے اپنی اے کے پارٹی کے ارکان سے بات کرتے ہوئے اس بات کو دہرایا کہ ان کی پارٹی سوشل میڈیا کے استعمال کو کنٹرول کرنے کے لیے نئے ضابطے متعارف کروائے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں ان پلیٹ فارمز پر غیر اخلاقی حرکتوں میں اضافہ ضوابط کی کمی کی وجہ سے ہوا ہے۔

ترک صدر نے مزید کہا یہ پلیٹ فارمز اس قوم کے لیے نہیں ہیں۔ ہم جتنی جلدی ممکن ہو پارلیمنٹ میں (ایک بل) لا کر ان کو بند کرنا، کنٹرول کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کی کمپنیوں کو مجبور کیا جائے گا کہ قانونی درخواستوں کا جواب دینے کے لیے وہ ترکی میں نمائندوں کا تقررکریں جنہیں ابھی تک نظر انداز کیا گیا ہے۔

اردوغان نے کہا ترکی میں سوشل میڈیا کے پلیٹ فارمز کی جانب سے مالی اور قانونی نمائندگی کے لیے جو بھی ضروری ہوا وہ کیا جائے گا۔خیال رہے کہ اپریل میں اے کے پارٹی نے ایک مسودہ قانون میں بنیادی طور پر کورونا وائرس کے خلاف معاشی اقدامات کے بارے میں سوشل میڈیا پر اسی طرح کے فیصلے کیے تھے۔ اس مسودہ قانون میں کمپنیوں سے مطالبہ کیا گیا تھا کہ وہ نمائندے مقرر کریں یا یہ کمپنیاں اپنی بینڈوتھ میں 95 فیصد تک کمی لائیں جس کا مطلب یہ ہے کہ لوگوں کی ان تک رسائی ناممکن ہو جائے گی۔

ان اقدامات کو بعد میں مسودہ قانون سے نکال دیا گیا لیکن اپوزیشن کے ارکان نے کہا کہ وہ ایجنڈے پر واپس آئیں گے۔انقرہ فوجی کارروائی  اور موجودہ کورونا وائرس کے دوران سوشل میڈیا کے مواد کی خاص طور پر سختی سے نگرانی کرتا ہے۔ترکی نے جون میں ٹوئٹر پر اس وقت سخت تنقید کی تھی جس میں اردوغان کی حمایت کرنے والے 7000 سے زیادہ اکاؤنٹس کو معطل کیا گیا تھا ۔ ترکی نے کہا تھا کہ کمپنی حکومت کو بدنام کر رہی ہے اور ترکی کی سیاست کو نئی شکل دینے کی کوشش کر رہی ہے۔