Sunday, April 28, 2024
Homesliderتلنگانہ اور حیدرآباد دو سال بعد ڈینگی کی زد میں ، عوام...

تلنگانہ اور حیدرآباد دو سال بعد ڈینگی کی زد میں ، عوام کو چوکنا رہنے کی ہدایت

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ تلنگانہ میں دو سال بعد ڈینگی کے معاملات میں اضافہ درج کیاگیا ہے ۔سال 2019میں 13ہزار معاملات ریاست میں درج کئے گئے تھے ۔ گذشتہ دو سال سے متاثرین کی تعداد میں کمی دیکھی گئی تھی تاہم بارش کی وجہ سے مچھروں کی کثرت نے  ڈینگی کے معاملات میں اضافہ کیا  ہے ۔گریٹرحیدرآباد میونسپل کارپوریشن(جی ایچ ایم سی)حدود میں ڈینگی معاملات سب سے زیادہ درج کئے گئے ہیں۔یہاں اس بات کا تذکرہ بھی ضروری ہے کہ ڈینگی کے سبب پلیٹ لیٹس میں کمی ہوجاتی ہے ۔

 فیور اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شنکرنے کہاپلیٹ لیٹس کی تعداد پر نظررکھنی چاہئے۔ موسمی تبدیلی کے اثرات اور صاف صفائی کے ناقص انتظامات کے سبب ان دنوں ڈینگی کے معاملات نہ صرف ریاست تلنگانہ بلکہ دارالحکومت حیدرآباد میں بھی عروج پر ہے جس کے نتیجہ میں کئی مریض علاج کے لئے سرکاری اور خانگی  دواخانوں  سے رجوع ہورہے ہیں۔ سرکاری دواخانوں سے رجوع ہونے والوں میں غریب افراد کی کثیر تعداد شامل ہے ۔عوام نے شکایت کی ہے  وہ ابتداءمیں خانگی دواخانوں  سے رجوع ہوئے لیکن انھیں افاقہ نہیں ہوا اورعلاج پر بھی کافی رقم خرچ ہورہی تھی جس کی وجہہ سے انھوں نے ڈینگی کے بہترعلاج اور مجبوری کی حالت میں سرکاری دواخانہ  کا رخ کیا ہے ۔ فیور اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر شنکر کے مطابق موسمی تبدیلی کی وجہ سے آوٹ پیشنٹ کی حیثیت سے رجوع ہونے والوں کی تعداد میں اضافہ ہورہا ہے ۔

 انہوں نے ڈینگی بخار کی علامات سے متعلق بتایا کہ دو تا تین دنوں تک شدت کا بخار، بدن درد، سردرد اور جسم پر نشانات کا نظر آنا اور بخار کا مسلسل 102 تا 103 ڈگری ہونا، ڈینگی کی علامت میں شامل ہے ۔ ایسے افرا دکو چاہئے کہ وہ فوری اسپتال سے رجوع ہوں اور بروقت اپنا علاج کروائیں۔ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے مچھر کش ادویات کے چھڑکاؤاور میڈیکل کیمپس کے علاوہ سرکاری دواخانوں  میں کاونٹرس کے اضافہ کے دعوے کئے جارہے ہیں۔ڈاکٹرس کے مطابق موسمی امراض سے خاص طور پر چھوٹے بچوں اور حاملہ خواتین کو محفوظ رکھنے کی ضرورت ہے اس کے لئے ان پر خاص توجہ دی جائے ۔اسی دوران بلدیہ کے اینٹامولوجی حکام نے خبردار کیا ہے کہ رواں ماہ اور اگلے ماہ ڈینگی اور ملیریا کے معاملات  بڑھنے کا خدشہ ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ مچھروں کی روک تھام کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ اس کے تحت کالونیوں میں مائیکرو لیول ایکشن پلان پر عمل کیا جا رہا ہے ۔ گھر گھر جا کر مچھروں کی افزائش کے مقامات کی نشاندہی کی جا رہی ہے ۔