Sunday, April 28, 2024
Homesliderتلنگانہ حکومت کو مزید سخت اقدامات کرنے کا حکم

تلنگانہ حکومت کو مزید سخت اقدامات کرنے کا حکم

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ تلنگانہ ہائی کورٹ نے ریاست بھر میں ایک بار پھر تلنگانہ حکومت کو کورونا معاملات  ، علاج اور اس وائرس سے متعلقہ شرائط پر سخت تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ عدالت نے مشورہ دیا کہ ریاستی حکومت کے ذریعہ کئے گئے اقدامات کافی  نہیں ہیں۔ بڑھتے ہوئے کورونا معاملات  سے متعلق ہائی کورٹ میں ایک درخواست کی سماعت ہوئی۔ سیکرٹری صحت رضوی نے سماعت میں شرکت کی۔ جب حکومتی وکیل نے کہا کہ حکومت کی جانب سے لگائے گئے نائٹ کرفیو میں کورونا کے معاملات کم ہوئے ہیں  تو عدالت نے پوچھا یہ کہاں کم ہوا؟

 عدالت نے نوٹ کیا کہ دن کے وقت لوگوں کو عوامی مقامات پر بڑی تعداد میں جانے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ عدالت نے یہ بھی جاننے کی کوشش کی کہ کمبھ میلے میں شرکت کے بعد واپس آنے والے افراد کا سراغ لگانے کے علاوہ ، کلبس اور تھیٹرز میں کیا کارروائی کی جارہی ہے۔ ہائیکورٹ نے ریاست سے کہا کہ کوویڈ ۔19 کے سدباب  کے لئے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی جائے اور ہر سرکاری دواخانہ  میں نوڈل آفیسر مقرر کیا جائے۔ ہائیکورٹ نے حکم دیا کہ دواخانہ  میں داخلے کوویڈ علامات کی بنیاد پر کیے جائیں۔ حکومت نے کہا کہ وہ ایک دن میں 30 سے 40 ہزار  آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کر رہی ہے۔ یکم اپریل سے  حکومت نے 3.47 لاکھ آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کئے ہیں ۔ عدالت نے سوال کیا کہ اگر روزانہ کئی آر ٹی پی سی آر ٹسٹ کئے جارہے ہیں تو ریاست 8.4 لاکھ ٹسٹ کیوں نہیں کررہی ہے۔

ریاستی حکومت  پر تنقید کرتے ہوئے عدالت نے سوال کیا کہ 24 گھنٹوں کے اندر ٹسٹ رپورٹ کیوں نہیں دی گئی اور 24 گھنٹے میں صرف وی آئی پی کو ہی رپورٹ کیوں دی جارہی ہے۔ چیف جسٹس ہما کوہلی اور جسٹس بی وجینسن ریڈی کے بنچ نے حکم دیا کہ قبرستان جانے والے افراد کی تعداد اور جنازوں کی تعداد کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی جائے۔ بنچ نے کئی سوالات پوچھے  جن میں کچھ قابل ذکر سوالات یہ ہیں۔

 ہر دواخانہ میں ڈسپلے بورڈ کیوں نہیں لگائے گئے ہیں؟ ریاست بھر میں کتنے کوویڈ سنٹرز قائم کیے گئے ہیں؟ ریاست میں کتنی 108 ایمبولینسیں ہیں؟ انتخابی جلسوں اور اسمبلیوں کو کیوں کنٹرول نہیں کیا گیا ہے؟ ہائیکورٹ نے ان سوالات پر حکومت کے ردعمل سے عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ عدالت نے حکومت کو ہدایت کی کہ وہ شادی کی تقریبات اور عوامی مقامات پر بہت زیادہ لوگ نہیں ہونے چاہئے اور بلدیاتی انتخابات کے دوران جسمانی فاصلہ برقرار رہتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ انتخابی جلسوں کو زیادہ سے زیادہ نہیں ہونا چاہئے۔علاوہ ازیں  تارکین وطن مزدور اپنے آبائی شہر جارہے ہیں ، لہذا ہائی کورٹ نے ان کے لئے بحالی مراکز کے قیام کا حکم دیا۔