Sunday, April 28, 2024
Homesliderتلنگانہ میں اسکولس کھولنے کے فیصلے پر عدالت کی روک ،والدین کو...

تلنگانہ میں اسکولس کھولنے کے فیصلے پر عدالت کی روک ،والدین کو راحت

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔تلنگانہ ہاٹی کورٹ نے  یکم ستمبر سے ریاست میں اسکولوں اور کالجوں کی کشادگی کے ضمن میں داخل کردہ درخواست پر سماعت کرتے ہوئے اس فیصلہ پر ایک ہفتہ کےلئے حکم التواء دیا ہے جس کے بعد اب تلنگانہ میں اسکولس کم از کم ایک ہفتے کےلئے مزید بند رہیں گے ۔تلنگانہ ہائی کورٹ نے ایک ہفتہ تک اسکولس کھولنے کے ریاستی حکومت کے فیصلے پر حکم التواء جاری کردیا ہے ۔

یاد رہے کہ  تلنگانہ حکومت نے یکم ستمبر سے تمام تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا تھا ، لیکن بہت سے والدین میں بےچینی تھی اور وہ اپنے بچوں کو اسکول بھیجنے کے لیے تیار نہیں تھے۔ زیادہ تر والدین  ​​خاص طور پر پرائمری اور سیکنڈری اسکول کے طلباء  کے والدین بچوں کو اسکول  بھیجنے کے لیے تیار نہیں تھے۔

 والدین جوکھم  لینے کے لیے تیار نہیں ہیں کیونکہ کوویڈ معاملے  جاری ہیں اور بچوں کے لیے ویکسین ابھی دستیاب نہیں ہے۔ ان کے بچوں کو کوویڈ سے متاثر  ہونے کا خوف والدین کی اکثریت کو فوری طور پر جسمانی کلاسوں کے لیے نہ بھیجنے پر مجبور کر سکتا ہے لیکن فیصلہ کرنے سے پہلے چند ہفتوں تک انتظار کرنے کو ترجیح دی جارہی تھی اور اب عدالت کے فیصلے کے بعد والدین نے راحت کی سانس لی ہے  ۔ ریاستی حکومت نے یکم ستمبر سے ریاست بھر میں کے جی سے پی جی تک تمام تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ کیا تھا۔ یہ فیصلہ چیف منسٹر  کے چندر شیکھر راؤ نے وزیر تعلیم سبیتا اندرا ریڈی اور سینئر عہدیداروں کے ساتھ منعقدہ اجلاس میں لیا گیا ۔

 محکمہ صحت کے عہدیداروں نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا  کہ ریاست میں کوویڈ کی صورتحال قابو میں ہے ، چیف منسٹر  نے اعلان کیا تھا کہ تمام تعلیمی ادارے بشمول آنگن واڑیاں دوبارہ کھولے جائیں گے۔ محکمہ تعلیم کے عہدیداروں نے اجلاس میں کہا تھا کہ تعلیمی اداروں کی مسلسل بندش کی وجہ سے طلباء بالخصوص اسکول کے بچے نفسیاتی دباؤ کا شکار ہیں اور اس سے ان کے مستقبل پر اثر پڑ سکتا ہے۔ اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے اور تمام پہلوؤں کا مطالعہ کرنے کے بعد اور سب کی رائے لینے کے بعد  چیف منسٹر نے فیصلہ کیا کہ تمام تعلیمی ادارے احتیاطی تدابیر کے ساتھ دوبارہ کھولے جائیں۔

آندھرا پردیش سمیت کچھ ریاستیں پہلے ہی اسکول کھول چکی ہیں۔ پڑوسی ریاست نے ایک ہفتے پہلے اسکول دوبارہ کھولے۔ تاہم جس دن تلنگانہ حکومت نے تمام تعلیمی ادارے دوبارہ کھولنے کا فیصلہ لیا  آندھرا پردیش کے ضلع کرشنا میں ایک سرکاری اسکول کے چار طلباء کوویڈ سے متاثر پائے گے  ۔ 16 اگست کو ریاست میں اسکول دوبارہ کھولنے کے بعد گنٹور اور پرکاشم اضلاع کے سرکاری اسکولوں کے کچھ طلباء بھی کورونا سے متاثر ہوئے ۔

آن لائن کلاسوں کے بارے میں وضاحت کی کمی نے والدین کو بھی مخمصے میں ڈال دیا ہے۔ تمام تعلیمی اداروں کو دوبارہ کھولنے کا اعلان کرتے ہوئے  حکومت نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان طلباء کے لیے آن لائن کلاسز جاری رہیں گی جن کے والدین انہیں شخصی طور پر اسکول بھیجنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ زیادہ تر والدین کا خیال ہے کہ حکومت کو آن لائن کلاسیں جاری رکھنی چاہئیں جب تک کہ وبائی مرض کا خطرہ مکمل طور پر ختم نہ ہو جائے۔