Tuesday, May 14, 2024
Homesliderتلنگانہ میں اقتدار کےلئے دہلی کی تمام قوتیں تین دن حیدرآباد میں...

تلنگانہ میں اقتدار کےلئے دہلی کی تمام قوتیں تین دن حیدرآباد میں ہوں گی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ بی جے پی نے جنوبی ہند کی ریاستوں خاص طور پر تلنگانہ میں موقف مستحکم کرنے کے مقصد سے اپنے منصوبوں کو عملی جاممہ پہنانا شروع کردیا ہے اور قومی عاملہ کا اجلاس حیدرآباد میں منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس وقت بی جے پی کی نظریں جنوبی ہندوستان میں تلنگانہ میں اقتدار حاصل کرنے پر مرکوز ہے تاکہ یہاں سے جنوبی ہند میں اپنا موقف مستحکم کرسکے  کیونکہ سوائے کرناٹک کے یہاں بی جے پی کا موقف کمزور ہے ۔

حیدر آباد میں ہونے والے  قومی عاملہ کے اجلاس کیلئے ایچ آئی سی سی اور نووٹیل ہوٹل کا انتخاب کیا گیا۔ انتظامات کا جائزہ لینے کیلئے بی جے پی کے قومی آرگنائزنگ سکریٹری بی ایل سنتوش حیدرآباد پہنچ چکے ہیں۔ ذرائع نے کہا ہے  کہ  اجلاس جولائی کے پہلے یا دوسرے ہفتہ میں منعقد ہوسکتا ہے۔ قطعی تاریخوں کا بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا نئی دہلی میں اعلان کریں گے۔اس اجلاس میں  وزیر اعظم نریندر مودی ، مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور دیگر قومی قائدین کے 3 دن تک حیدرآباد میں قیام کرنی کی امید کی جارہی ہے ۔ مودی اور امیت شاہ کے علاوہ  بی جے پی زیر اقتدار ریاستوں کے چیف منسٹرس بھی حیدرآباد میں قیام کریں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق ملک بھر سے 300 تا 500 اہم قائدین قومی عاملہ کے اجلاس میں شرکت کریں گے۔

یہاں اس بات کا تذکرہ بھی اہم ہے کہ تلنگانہ کی سیاسی صورتحال کے پیش نظر اجلاس کیلئے حیدرآباد کا انتخاب اہمیت کا حامل ہے۔ تلنگانہ کے بی جے پی انچارج ترون چگ اور دیگر قائدین نے مقامی قائدین کے ساتھ اجلاس کی تیاریوں کا جائزہ لیا۔بی جے پی قائدین کو یقین ہے کہ قومی عاملہ کے حیدرآباد میں اجلاس سے نہ صرف کارکنوں میں نیا حوصلہ پیدا ہوگا بلکہ پارٹی کے استحکام میں مدد ملے گی۔ مشن 2023 کے تحت بی جے پی نے تلنگانہ پر توجہ مرکوز کی ہے اور وہ یہاں اقتدار حاصل کرنے کے دہلی سے تمام تر قوت کو حیدرآباد منتقل کرنے پرتوجہ دی رہی ہے ۔