Sunday, May 12, 2024
Homesliderتلنگانہ میں خواتین کمیشن تشکیل دے دیا گیا ، شاہینہ افروز ارکان...

تلنگانہ میں خواتین کمیشن تشکیل دے دیا گیا ، شاہینہ افروز ارکان میں شامل

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ تلنگانہ ریاستی حکومت نے باقاعدہ طور پر طویل التوا پذیر تلنگانہ اسٹیٹ ویمن کمیشن تشکیل دی ، جس میں وکیٹی سنیتا لکشما ریڈی کو پینل کی پہلی چیئرپرسن مقرر کیا گیا ۔ علاوہ ازیں  کمیشن کے دیگر ارکان میں  شاہینہ افروز ، کمرا ایشوری بائی ، کوممو عمیڈوی یادو ، گڈالا پدما ، سدھم لکشمی اور کتاری ریوتی راؤ شامل ہیں ۔

 نئی چیئر پرسن سنتا لکشما ریڈی میدک ضلع کے سابق کانگریس رہنما ہیں۔ وہ وائی ایس راج شیکھر ریڈی  کے روشیا اور این کرن کمار ریڈی کی زیرقیادت کانگریس حکومتوں میں وزیر تھیں۔ انہوں نے اپریل 2019 میں کانگریس کو خیر باد کہنے کے بعد ٹی آر ایس میں شامل ہوئی ۔ غیر منقسم آندھراپرادیش کے تحت پہلے اسٹیٹ ویمن کمیشن کی تشکیل جون 2013 میں کی گئی تھی جس میں تریپورانا وینکٹارتنم کی چیئرپرسن تھی۔ اے پی تنظیم نو ایکٹ 2014 کے سیکشن 75 کے مطابق  خواتین کمیشن  شیڈول ایکٹ کے تحت اور تلنگانہ میں واقع ہو اس لئے  اب یہ  ریاست تلنگانہ میں منتقل ہوگیا ہے،تاہم ،جولائی 2018 میں تریپورانا وینکٹارتنم نے عہدہ  چھوڑنے کے بعد سے ہی چیئرپرسن کا دفتر خالی پڑا تھا اور اب کم و بیش ڈھائی سال سے یہ کمیشن تلنگانہ میں غیر فعال  رہا، جس نے اپوزیشن جماعتوں کی تنقیدوں اور خواتین تنظیموں کے غم و غصہ کی وجہ بن رہا تھا ۔

 ریاستی خواتین کمیشن کے تقرر میں ریاستی حکومت کی لاپرواہی کے خلاف تلنگانہ  ہائی کورٹ میں متعدد درخواستیں دائر کی گئیں تھیں۔ 2 دسمبر کو  تلنگانہ ہائی کورٹ نے چیئرپرسن کے تقرر میں ناکامی پر ریاستی حکومت کے خلاف موقف اختیار گی تھا ۔ عدالت نے ریاستی حکومت کو اس سال کے آخر تک اس عہدے کو پُر کرنے کا ایک اور موقع فراہم کیا تھا۔ ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ نے حکومت کو متنبہ کیا کہ اگر وہ 31 دسمبر تک ایسا نہیں کرتی ہے تو وہ چیف سکریٹری کو وضاحت کے لئے طلب کرے کیا جائے گا جس کےبعد اور اس مقدمہ کو 4 جنوری تک ملتوی کردیا گیا ۔ چیف جسٹس راگھویندر پر مشتمل ہائی کورٹ کا ڈویژن بنچ سنگھ چوہان اور جسٹس بی وجینسن ریڈی نے  آر رمیا راؤ  جو کہ ایک سماجی کارکن  ہیں ان کی طرف سے دائر کردہ ایک عوامی تحریک کی درخواست میں یہ حکم صادر کیا ، جس نے کمیشن میں چیئرپرسن کے  تقرر کے لئے متعلقہ حکام سے ہدایت طلب کی تھی۔