Sunday, May 12, 2024
Homesliderتلنگانہ میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ ، انتباہ جاری

تلنگانہ میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ ، انتباہ جاری

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ ابھی تو مارچ  بھی ختم نہیں ہوا  ہے لیکن تلنگانہ کے کچھ حصوں میں پہلے ہی گرمی کی لہر چل رہی ہے اور زیادہ سے زیادہ دن کا درجہ حرارت 40-42 ڈگری سیلسیس تک بڑھ گیا ہے۔ ریاست کے کچھ حصوں میں پہلے ہی گرم ہوائیں چلنا شروع ہو چکی ہیں، جو کہ ماہرین موسمیات نے  کہا ہے کہ مارچ کے لیے یہ غیر معمولی ہے۔ نلگنڈہ سب سے زیادہ گرم مقام  ہے  جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43.5 ڈگری تک پہنچ گیا جو اس سیزن میں اب تک کی سب سے زیادہ حرارت ہے۔

 حیدرآباد کے موسمیاتی مرکز کے مطابق یہ معمول سے 6.1 ڈگری زیادہ تھا۔ریاست میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت مارچ کے دوسرے اور تیسرے ہفتے کے اوسط درجہ حرارت 36-37 ڈگری سے 2-4 ڈگری زیادہ ہے۔ تلنگانہ اسٹیٹ ڈیولپمنٹ پلاننگ سوسائٹی کے پاس دستیاب اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران عادل آباد ضلع کے چپرالہ میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 41.8 ڈگری ریکارڈ کیا گیا۔ ماہرین موسمیات نے پیش قیاسی  کی ہے کہ آئندہ ہفتے درجہ حرارت مزید بڑھ سکتا ہے۔ شمالی تلنگانہ کے اضلاع میں اگلے پانچ دنوں تک اورنج الرٹ یا تیار رہیں وارننگ جاری کی گئی ہے کیونکہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 41 سے 45 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

 دوسرے اضلاع میں جہاں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 36 سے 40 ڈگری کے درمیان رہنے کا امکان ہے وہاں یلو الرٹ یا بی الرٹ  انتباہ  جاری کیا گیا  ہے۔ مرکز کے مطابق عادل آباد، کمارم بھیم آصف آباد، منچیریال، نرمل، نظام آباد، جگتیال، راجنا سرسیلا، کریم نگر، پیڈپلی، نلگنڈہ اور سوریا پیٹ اضلاع میں الگ تھلگ علاقوں میں گرمی کی لہر کے حالات برقرار رہنے کا امکان ہے۔ رنگاریڈی، وقارآباد، سنگاریڈی، میدک، کاماریڈی، محبوب نگر، ناگرکرنول، واناپرتھی، نارائن پیٹ اور جوگلمبا گڈوال اضلاع میں ہفتہ کے روز گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔ پارے میں اضافے کے ساتھ لوگ صبح 10 بجے کے بعد گھر کے اندر رہنے اور صرف انتہائی ضروری کاموں کے لیے باہر نکلنے کو ترجیح دے رہے ہیں۔ جن کے سر پر چھت نہیں ہے وہ سڑکوں یا پارکوں میں درختوں کے نیچے آرام کرتے ہوئے دیکھے جا سکتے ہیں۔ریاست بھر میں ناریل کے پانی، گنے، مکھن کے دودھ، دیگر کولڈ ڈرنکس، آئس کریم اور تربوز کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے۔