Sunday, May 19, 2024
Homesliderتلنگانہ میں لاک ڈاؤن ، کے سی آر کا 2 بجے اہم...

تلنگانہ میں لاک ڈاؤن ، کے سی آر کا 2 بجے اہم اجلاس

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ گذشتہ چند ہفتوں سے تلنگانہ میں لاک ڈاون نافذ کرنے کے فیصلے کو روکنے کے بعد چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے آج دوپہر 2 بجے  پراگتی بھون میں کابینہ کا اجلاس طلب کرکے حتمی فیصلہ لینے کاارادہ ظاہر کیا ہے ۔ کابینہ دوپہر 2 بجے اجلاس کرے گی اور 20 اپریل سے نائٹ کرفیو نافذ ہونے کے بعد بھی کوویڈ معاملے میں اضافے کے بارے میں بات کرے گی۔ ایسی اطلاعات ہیں  جن میں کہا  گیا ہے کہ بعض ریاستوں نے لاک ڈاؤن نافذ کرنے کے باوجود کوویڈ مثبت معاملات میں کوئی خاص کمی نہیں دیکھی ہےلیکن معاشرے کے کچھ طبقات وبائی امراض کے پھیلاؤ کو کم کرنے اور دواخانوں  اور طبی عملے پر دباؤ کم کرنے کے لئے لاک ڈاؤن کے حق  میں  بھر پور حمایت کر رہے ہیں۔

 حکومت نے مختلف سرکاری دواخانوں  میں ڈاکٹروں اور دیگر عملے کی مدد کے لئے ایم بی بی ایس ڈگری مکمل کرنے والے 50،000 طلباء اور دیگر نرسنگ اور ٹیکنیشنوں کو عارضی طور پر بھرتی کرنے کے اقدامات بھی شروع کردیئے۔ مختلف دواخانوں خصوصا بستر ،آکسیجن اور آئی سی یو بیڈز میں بستروں کی تعداد بڑھانے کے اقدامات بھی پہلے ہی کئے ہیں۔ ان حالات میں ریاستی کابینہ اس صورتحال کے پیشہ ورانہ نظریات پر تبادلہ خیال کرے گی اور اس سے دھان کی جاری خریداری پر پڑنے والے منفی اثر کو بھی زیر غور لایا جائے  گا  اور فیصلہ کرے گی۔ اب تک 16 ریاستوں نے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے جبکہ آندھرا پردیش نے 18 گھنٹے کا کرفیونافذ کیا ہے ۔

تلنگانہ ہائیکورٹ نے کچھ دن پہلے یہ مشورہ دیا تھا کہ ریاست کورونا معاملات میں اضافہ ہونے کے باوجود لاک ڈاؤن کیوں نہیں لگا رہی ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ مثبت معاملات میں کمی روزانہ ہونے والے ٹسٹوں کی کمی کی  وجہ سے ہوسکتی ہے ، اورعدالت  چاہتی ہے کہ حکومت ہفتے کے آخر میں یا جزوی طور پر لاک ڈاؤن پر غور کرے۔ تاہم چیف منسٹر نے حال ہی میں ایک جائزہ اجلاس  کیا تھا اور انہیں لگا کہ لاک ڈاؤن کی قیمت اجرت اور روزگار کے ضیاع اور محصول میں کمی اور معیشت پر تباہ کن اثرات کے  ساتھ یومیہ مزدوری کے حامل افراد پر بھی سخت حالات لائے گا۔ جب کہ مرکزی حکومت نے مقامی صورتحال پر منحصر ہوکر فیصلہ لینے کے لئے ریاستوں کو اجازت دی ہے ۔  وزیر اعظم نے کہا کہ لاک ڈاؤن کو آخری راستہ  کے طور پر اختیار کرنا چاہئے۔ دریں اثنا ڈائریکٹر  پبلک ہیلتھ کے ذریعہ جاری کردہ روزنامہ بلیٹن میں پیر کو مثبت  معاملات کی تعداد میں 4،826 اور 32 اموات کے ساتھ کمی واقع ہوئی ہے ۔ اس کے ساتھ ہی ریاست میں اب تک درج مثبت معاملات 5 لاکھ سے تجاوز کر کے 5،02،187 ہوچکے ہیں اور اب تک اموات کی کل تعداد 2،771 ہے۔ پیر کوصحت یاب  ہونے والے افراد  کی تعداد 7،754 تھی اور قومی سطح کی اوسط 82.3 فیصد کے مقابلے میں 94.86 فیصد ہے ۔