Thursday, May 16, 2024
Homesliderتلنگانہ میں لاک ڈاؤن نافذ نہ کرنے کی تجویز،عوام میں شعور بیدار...

تلنگانہ میں لاک ڈاؤن نافذ نہ کرنے کی تجویز،عوام میں شعور بیدار کرنے کا مطالبہ

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ ہندوستان کے علاوہ ریاست تلنگانہ میں بھی کورونا کے معاملات میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے جبکہ تلنگانہ میں کورونا کے یومیہ نئے مریضوں کی تعداد 5 ہزارسے بھی تجاوز کرچکی ہے جس کے بعد یہاں رات کا کرفیو اور لاک ڈاؤن کے خدشات کو تقویت مل رہی ہے لیکن حکومت کو کئی گوشوں سے لاک ڈاؤن نہ لگانے کی شفارش کی جارہی ہے کیونکہ لاک ڈاؤن سے ریاست کی معیشت کو بری طرح نقصان ہوگا جیسا کہ گزشتہ برس دیکھا گیا ۔دریں اثنا صنعتی اداروں کی تنظیم فیڈریشن آف انڈین چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤسے اپیل کی ہے کہ وہ ریاست تلنگانہ میں لاک ڈان نافذ نہ کریں کیونکہ اس سے معیشت پرشدید  اثر پڑے گا۔ فیڈریشن کے صدر اودئے شنکر نے چیف منسٹر کو اس ضمن میں مکتوب روانہ کیا اور کہا کہ کورونا پر قابو پانے کیلئے ٹسٹوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے اور کوویڈ قواعد پر سختی سے عمل آوری کو یقینی بنایا جائے ۔

 مکتوب میں کہا گیا ہے کہ کورونا کی پہلی  لہر کے بعد سے ریاست تلنگانہ  میں معاشی اورتجارتی سرگرمیاں بتدریج بحال ہورہی ہیں۔ گذشتہ لاک ڈاؤن کے نتیجہ میں معاشی سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی تھیں لیکن حالیہ دنوں کے بہتر نتائج کے بعد  اب جبکہ صورتحال بتدریج معمول پر آرہی ہے لہذا دوبارہ لاک ڈاؤن یا اس طرح کی کسی تحدیدات سے معاشی سرگرمیوں پر اثر پڑے گا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ صورتحال میں لاک ڈاؤن یا اس طرح کا کوئی بھی فیصلہ تجارتی اور معاشی سرگرمیوں کو پھر ایک مرتبہ  بری طرح متاثر کردے گا۔ مکتوب  میں تجویز پیش کی گئی ہے  کہ عوام میں کوویڈ قواعد کے بارے میں شعور بیدار کیا جائے کیونکہ قواعد پر عمل آوری کے ذریعہ وباءپر قابو پایا جاسکتا ہے۔ کورونا قواعد کی خلاف ورزی کرنے والوں پر چالانات عائد کرنے کی تجویز پیش کی اور کہا کہ حکومت کی سطح پر ٹسٹوں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے۔

فیڈریشن کے صدر نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ ماسک کے استعمال کے علاوہ سماجی فاصلہ کی برقراری اور شخصی صحت و صفائی پر توجہ دیں۔عوام کی توجہ اس طرف مبذول کروائی گئی ہے کہ لاک ڈاؤن کورونا بحران کا حل نہیں بلکہ احتیاطی تدابیر کو ہر محاذ پر اختیار کرتے ہوئے نہ صرف کورونا کو شکست دی جاسکتی ہے بلکہ ریاست کو معاشی دلدل میں دھنسنے سے بھی بچایا جاسکتا ہے ۔