Monday, May 20, 2024
Homesliderتلنگانہ میں کورونا کی تیسر ی لہر کا خدشہ نہیں

تلنگانہ میں کورونا کی تیسر ی لہر کا خدشہ نہیں

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ تلنگانہ عوام کےلئے یہ راحت کی خبر ہے کہ ریاست میں دوسری لہر جیسی شدت والی کورونا کی تیسری لہر کا کوئی خدشہ نہیں ہے اور ہندوستان بھر میں بھی کم از کم آئندہ چند ماہ میں ایسا کوئی خدشہ نہیں ہے ۔صحت عامہ کے عہدیداروں ، وبائی امراض کے ماہرین اور محققین کے مطابق تیسری کوویڈ لہر کا مستقبل قریب میں تلنگانہ اور ملک میں بھی ہونے کا خدشہ نہیں ہے۔

تشخیص کہ بڑے پیمانے پر حاصل کردہ نتائج  کے بعد کہا جارہا ہے کہ  کورونا کی تیسری لہر آنے کا خدشہ نہیں ہے ، کم از کم اگلے چند مہینوں میں وبا کا زور نہیں ہوگا  جس کے  کئی عوامل ہیں  ، جس میں  ابھی تک تیزی سے پھیلنے والے نئے  وائرس کی ایک قسم کے ظہور کا کوئی واضح  ثبوت نہیں ہے جو کہ کورونا کے تیزی سے پھیلنے  کا سبب بن سکتا ہے۔

فی الحال ، تلنگانہ میں تیسری لہر کے کوئی اشارے نہیں ہیں۔ ہماری توجہ زیادہ سے زیادہ افراد کو جلد سے جلد ویکسین دلوانا کی ہے ، جو انفیکشن میں کسی بھی نئے اضافے کو روکنے میں بہت آگے جائے گا۔ تاہم ، لوگوں کو محتاط رہنا چاہیے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرنی چاہئیں۔

تیسری لہر پر اپنے تجزیے میں کانپور اور حیدرآباد کے آئی آئی ٹی محققین  جنہوں نے وبائی امراض کی پیش قیاسی  کے لیے سوتر ریاضی کا ماڈل تیار کیا تھا ، انہوں نے واضح کیا  کہ تیسری لہر ایک چھوٹی سی لہر کے طور پر ختم ہوسکتی ہے۔انہوں نے مزید کہا ہے  کہ  ہمارے تخمینے بتاتے ہیں کہ اگر کوئی زیادہ تیزی سے پھیلنے والا اتپریورتی (وائرس) نہیں ہے ، تو تیسری لہر ایک کمزور لہر ہوگی ۔

مزید یہ کہ بڑے شہری مراکز جیسے جی ایچ ایم سی  ، میڈچل-ملکاجگیری اور رنگاریڈی اضلاع میں متاثر ہونے کے لیے بہت ہی کم  افراد باقی رہ سکتے ہیں۔ آئی سی ایم آر سیرو سرویلنس نے اشارہ دیا ہے کہ حیدرآباد اور تلنگانہ کے دیگر حصوں میں 60 سے 63 فیصد افراد کے درمیان پہلے سے ہی اینٹی باڈیز تیار ہوچکی ہیں ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایک بڑی آبادی پہلے متاثر ہوئی تھی وہ شاید اب اس سے متاثر نہیں ہوگی۔ مزید یہ کہ یہاں ایک قابل ذکر آبادی ہے جو پہلے ہی ویکسین کروا چکی ہے۔ یہ عوامل کوویڈ معاملات میں مستقبل میں اضافے کے اثرات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔