Sunday, May 12, 2024
Homesliderتلنگانہ میں کورونا کے مریض تین تا چاردن میں صحت یاب ہونے...

تلنگانہ میں کورونا کے مریض تین تا چاردن میں صحت یاب ہونے لگے

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد : تلنگانہ میں کورونا  کے معاملوں  میں اضافے کے باوجود اس بات کے واضح اشارے مل رہے ہیں کہ اومیکرون کی نئی قسمیں عوام کے دواخانے  میں داخل ہونے میں اضافے کا سبب نہیں بن رہی ہیں اور ایسے افراد میں کوئی ہلاکت نہیں ہوئی ہے جوکہ کورونا سے متاثر ہوئے ہیں ۔ ابتدائی طبی مشاہدات اور سینئر حکام کے رجحانات نے اطمینان بخش نتائج فراہم کئے ہیں

۔ حیدرآباد کے ڈاکٹروں نے اشارہ دیا ہےیکم  جون اور 9 جولائی کے درمیان تلنگانہ میں فعال کوویڈ انفیکشن 481 سے بڑھ کر 5,189 ہو گئے، لیکن ایک بھی موت کی اطلاع نہیں ملی۔ درحقیقت پچھلی تین لہروں کے برعکس اس بار بھی سرکاری اورخانگی دواخانوں میں مریضوں کی تعداد بہت کم رہی ہے اور مریض تیزی سے صحت یاب ہو رہے ہیں۔ اسی ٹائم فریم کے درمیان گاندھی ہاسپٹل جس نے پہلے کی لہروں کے دوران تلنگانہ میں 80,000 سے زیادہ کوویڈ مریضوں کا علاج کیا تھا، کو حالیہ اضافے کے دوران ایک بھی اہم مثبت مریض نہیں ملا ہے۔تلنگانہ میں کوویڈ انفیکشن میں اضافے کے باوجود کوئی دواخانہ  میں داخل نہیں ہے اور کسی کو بھی آکسیجن کی مدد کی ضرورت نہیں ہے۔ درحقیقت، جن لوگوں کا ٹسٹ مثبت آ رہا ہے وہ تین سے چار دنوں میں ٹھیک ہو رہے ہیں، جو پہلے ایسا نہیں تھا۔ ڈیلٹا اور آخری اومی کرون لہر کے دوران،مریض ایک ہفتے سے 15 دنوں میں صحت یاب  ہو تے تھے۔ یہ ایک بہت حوصلہ افزا علامت ہے۔ گاندھی اسپتال کے سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر ایم راجا راؤ نے کہا۔

 بی جے گورنمنٹ میڈیکل کالج (بی جے جی ایم سی) کے ماہرین صحت کے ذریعہ پونے میں کورونا کے مختلف حالتوں کے ساتھ 75 مریضوں کے اسی طرح کے ابتدائی طبی مطالعے نے بھی اشارہ دیا ہے کہ ان میں سے زیادہ تر میں ہلکی علامات تھیں ۔ آکسیجن کی کسی کو  ضرورت  نہیں تھی ہے کوئی جانی نقصان بھی نہیں ہوا۔ اگرچہ کوویڈ انفیکشنز کی شدت کم ہے، تاہم اومیکرون کی مختلف قسمیں تیز رفتاری سے پھیلتی رہیں۔ ڈاکٹر راجہ راؤ نے نشاندہی کی کہ دوبارہ انفیکشن نئی شکلوں میں پھیل سکتاہے ۔آئی آئی ٹی کانپور اور حیدرآباد سے وبائی امراض کی پیش گوئی کرنے کے سوترا  ریاضیاتی ماڈل کے ڈویلپرز نے بھی نشاندہی کی کہ انفیکشن کم ہونے والی قوت مدافعت کی وجہ سے ہوسکتے ہیں۔