Sunday, May 12, 2024
Homesliderتلنگانہ کا 2.56 لاکھ کروڑ کا بجٹ پیش

تلنگانہ کا 2.56 لاکھ کروڑ کا بجٹ پیش

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ تلنگانہ کے وزیر خزانہ ٹی ہریش راؤ نے پیر کو مالی سال2022 – 23کے لیے 2.56 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا، جو پچھلے سال کے 2.31 لاکھ کروڑ روپے کے بجٹ سے زیادہ ہے۔ اسمبلی میں بجٹ پیش کرتے ہوئے انہوں نے جملہ 2,56,958.51 کروڑ روپے کے اخراجات کی تجویز پیش کی۔ اس میں سے ریونیو اخراجات 1,89,274.82 کروڑ روپے اور سرمایہ خرچ 29,728.44 کروڑ روپے ہیں۔ حکومت نے دلت بندھو کے لیے 17,700 کروڑ روپے مختص کیے، جو کہ دلتوں کو معاشی طور پر بااختیار بنانے کے لیے پائلٹ بنیادوں پر پچھلے سال شروع کی گئی ایک نئی اسکیم ہے۔

اسکیم کے تحت ہر دلت خاندان کو اپنی پسند کی کسی بھی کاروباری سرگرمی کے لیے 10 لاکھ روپے کی گرانٹ ملے گی۔ ہریش راؤ نے اسے ایک تاریخی اور ملک میں اپنی نوعیت کی پہلی اسکیم قرار دیا جس سے فائدہ اٹھانے والے کو براہ راست سب سے زیادہ امداد فراہم کی جاتی ہے۔ ریاست کے تمام اسمبلی حلقوں میں فی اسمبلی حلقہ 100 خاندانوں کی شرح سے 11,800 خاندانوں کو فائدہ ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگلے مالی سال کے اختتام تک یہ پروگرام دو لاکھ خاندانوں کا احاطہ کرے گا اور حکومت مرحلہ وار طریقے سے ریاست کے تمام دلت خاندانوں کو کور کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ تلنگانہ کوویڈ وبائی امراض کے بعد بہت تیزی سے صحت یاب ہوا۔

تلنگانہ کے وزیر فینانس ہریش راؤ ریاستی اسمبلی میں  2022-23 کا بجٹ پیش کرتے ہوئے

ہریش راؤ نے کہا کہ پیشگی تخمینوں کے مطابق، 2021-22 میں جی ایس ڈی پی کی نمو کا تخمینہ 11.2 فیصد ہے، مستقل قیمتوں پر قومی جی ڈی پی کی شرح نمو 8.9 کے مقابلے میں۔ موجودہ قیمتوں پر جی ایس ڈی پی کی نمو کا تخمینہ 19.1 فیصد لگایا گیا ہے جبکہ 19.4 فیصد کی متوقع جی ڈی پی  نمو کے مقابلے میں بہتر ہے ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ 2013-14 میں تلنگانہ کی جی ایس ڈی پی ریاست کی تشکیل کے وقت (2014) 4,51,580 کروڑ روپے تھی اور 2021-22 تک یہ بڑھ کر 11,54,860 کروڑ روپے تک پہنچ گئی ہے۔

حقیقت یہ ہے کہ تلنگانہ نے وبائی مرض کے تباہی کا مقابلہ کیا، یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ریاست کی تشکیل کے بعد سے پائیدار اور لچکدار معیشت کی مضبوط بنیادیں رکھی گئی ہیں۔ وزیر نے کہا کہ گزشتہ سات سالوں کے دوران تلنگانہ ملک کی واحد ریاست ہے جس کی قومی معیشت میں شراکت میں تقریباً 1 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ کی ترقی بہت زیادہ وسیع البنیاد ہو گئی ہے۔ صنعت اور خدمات کے شعبوں نے 2020-21 کے دوران متاثر کن نمو ریکارڈ کی، اور مینوفیکچرنگ اور تعمیرات پر مشتمل ثانوی شعبے نے 2020-21 میں 0.3 فیصد کے سکڑاؤ کے مقابلے میں موجودہ قیمتوں میں 21.5 فیصد کی متاثر کن نمو ریکارڈ کی۔ خدمات کے شعبے نے بھی گزشتہ سال کی 0.9 فیصد کی نمو کے مقابلے میں رواں سال میں اپنی کارکردگی کو نمایاں طور پر 18.3 فیصد تک بہتر بنایا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ فی کس آمدنی میں اضافہ کے لحاظ سے تلنگانہ کی کارکردگی شاندار رہی ہے۔

تلنگانہ 2020-21 میں تمام جنوبی ریاستوں میں فی کس آمدنی میں سرفہرست ریاست ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تلنگانہ کے عوام کی کامیابی ہے۔ ہریش راؤ نے کہا کہ تلنگانہ نے بحران کے  حالات میں بھی اپنی ترقی کی رفتار کو برقرار رکھا اور یہ ایک اقتصادی پاور ہاؤس کے طور پر ابھرا ہے اور ملک میں سب سے تیزی سے ترقی کرنے والی ریاستوں میں سے ایک ہے۔