Saturday, May 18, 2024
Homesliderتلنگانہ کے دواخانوں میں کورونا کے 90 فیصد بستر خالی

تلنگانہ کے دواخانوں میں کورونا کے 90 فیصد بستر خالی

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد۔ حالیہ دنوں میں یہ افواہیں گشت کررہی تھی کہ جی ایچ ایم سی انتخابات کے بعد حیدرآباد میں لاک ڈاؤن  نافذ کردیا جائے گا اور حد تو یہ ہوگئی تھی کہ چند واٹس ایپ گروپس میں ٹی وی نیوزکے پرانے ویڈیوز بھی پوسٹ کردئیے گئے تھے کہ حیدرآباد میں رات کا کرفیو نافذ کردیا گیا ہے حالانکہ وہ ویڈیوز ماہ مارچ کے  دوران ہونے والی تحدیدات تھی۔ ا س کے برعکس حقیقت کچھ اور ہے کیونکہ اس وقت تلنگانہ میں کورونا کا مرض نہ صرف قابو میں ہیں بلکہ دواخانوں میں 90 فیصد بستر خالی پڑے ہیں یعنی کورونا کے مرض کا شکار ہونے والے افراد سے زیادہ صحت مند افراد کی تعداد میں روز بہ روز اضافہ  ہورہا ہے۔

عہدیداروں نے کہا کہ ریاست میں کوویڈ مریضوں کے علاج معالجے کی خدمات فراہم  کرنے  والے سرکاری دواخانوں  میں 90 فیصد سے زیادہ بستر خالی ہیں۔ کوویڈ 19 کے مریضوں کا علاج کرنے والے 61 سرکاری دواخانوں میں دستیاب 8،561 بستروں میں سے ، 7،803 بستر خالی تھے۔ ان دواخانوں میں صرف 758 افراد زیر علاج  ہیں ۔ اسی طرح کوویڈ مریضوں کا علاج کرنے والے 220 خانگی  دواخانوں میں  صرف 1،304 بستروں پر مریض ہیں ۔ 8،470 بستروں میں سے 7،166 خالی ہیں۔ ریاست نے گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 682 نئے واقعات رپورٹ ہوئے  جس کے بعد مریضوں  کی تعداد 2،74،540 ہوگئی۔ مزید 3 افراد وائرس کی وجہ سے فوت ہوگے ، جس سے ہلاکتوں کی تعداد 1،477 ہوگئی۔

 ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ اینڈ فیملی ویلفیئر کے مطابق  اموات کا 44.96 فیصد کویوڈ کی وجہ سے ہوا ہے جبکہ باقی 55.04 فیصد امتیازی سلوک کی وجہ سے ہوئی ہیں۔ تلنگانہ میں کوڈ سے صحت یاب ہونے والے افراد کی وجہ  سے روزانہ نئے انفیکشن کی تعداد میں کمی  ہوتی چلی گئی ہے کیونکہ صحت یابی  کی شرح 96.65 فیصد ہوگئی ہے۔ گریٹر حیدرآباد میں 119 نئے معاملات  رپورٹ ہوئے۔ ضلع میڈچل ملکاجگیری دوسرے نمبر پررہے جہاں  64 افراد کورونا کا شکار ہوئے ہیں ، اس کے بعد رنگاریڈی 47 ، ورنگل 41 ، کھمم 38 ، نلگنڈا 31 اور کریم نگر 30 ہیں۔ گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 55،645 نمونوں کا تجربہ کیا گیا۔ سرکاری لیبارٹریوں میں 53،789 اورخانگی  لیبز میں 1،856 افراد کے نمونوں کا معائنہ ہوا ہے  اس کے ساتھ ہی مجموعی معائنوں کی تعداد 58،68،233 ہوگئی۔