Monday, May 20, 2024
Homeتلنگانہتلنگانہ کے شیخ عظیم کی سعودی لڑکی سے محبت، شادی اور قید...

تلنگانہ کے شیخ عظیم کی سعودی لڑکی سے محبت، شادی اور قید کی سزا

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔ کہا جاتا ہے کہ محبت اندھی ہوتی ہے جوکہ امیر، غریب، کالے، گورے، سعودی اور ہندوستانی کا فرق نہیں دیکھتی لیکن اکثر محبت کا انجام مصیبت پر ہی ختم ہوتا ہے اور ایسا ہی کچھ تلنگانہ سے تعلق رکھنے والے 30 سالہ شیخ عظیم الدین کے ساتھ ہوا جوکہ سعودی عرب میں ڈرائیور کی ملازمت انجام دے رہا تھا اور ملازمت کے دوران اسے جس خاندان کی وہ گاڑی چلاتا تھا اُس خاندان کی 27 سالہ لڑکی سے محبت ہوگئی۔

 2 سال کی محبت کے بعد جنوری 2018 ءمیں عظیم اپنے آبائی مقام نرمل واپس آگیا جس کے چند ماہ بعد اس لڑکی نے عمان جانے کا بہانہ کرتے ہوئے نیپال پہنچی جہاں سے عظیم نے اسے ہندوستان لایا اور دونوں نے مئی 2018 ءمیں شادی کرلی۔ اس کی اطلاع ملنے پر لڑکی کے والد نے ہندوستان پہنچ کر سعودی سفارت خانہ میں شکایت درج کروائی کہ اس کی بیٹی کا اغواءکیا گیا ہے جس پر مقامی پولیس نے اس جوڑے کو کاماریڈی مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا –

جہاں لڑکی نے جج کے سامنے اپنے بالغ ہونے اور مرضی سے عظیم سے نکاح کرنے کی تصدیق کی جبکہ ان کا نکاح نوی پیٹ میں مقامی قاضی نے پڑھا تھا اور نکاح وقف بورڈ میں رجسٹرڈ بھی ہے۔ لڑکی کے اس بیان پر جج نے دونوں کو ساتھ رہنے کی اجازت دی اور لڑکی کا باپ سعودی عرب واپس چلا گیا لیکن اس محبت کا یہ ہی خوشگوار اختتام نہیں ہوا بلکہ اس دوران لڑکی حاملہ ہوئی۔

 شیخ عظیم کے افراد خاندان کے بموجب لڑکی نے اس دوران اپنے گھر والوں سے ملنے کی خواہش کرنے کے علاوہ اپنے شوہر عظیم کے لئے جاب ویزا کا بھی انتظام کرنے کا ارادہ ظاہرکیا جس پر سسرال والوں نے خوف اور خدشات کا اظہار کیا

  سعودی عرب کی بہو نے ان سے کہا کہ کیوں کہ ان کی شادی قانونی ہے لہذا کسی بھی قسم کا خطرہ نہ ہونے کی یاد دہانی کروائی لیکن جیسے ہی یہ جوڑا سعودی عرب پہنچا وہاں کی پولیس نے شیخ عظیم کو گرفتار کرتے ہوئے سلاخوں کے پیچھے پہنچادیا جبکہ لڑکی بھی ایک لڑکی کی ماں بن گئی۔ سعودی عرب میں شیخ عظیم اپنی بے گناہی ثابت کرنے میں ناکام ہورہا ہے کیونکہ لڑکی کے والد کی مرضی کے بغیر شادی ہونے کی وجہ سے سعودی کے قانون کی وجہ سے تلنگانہ کا نوجوان قید کی مصیبت برداشت کررہا ہے۔