Tuesday, May 7, 2024
Homesliderتلنگانہ کے ہزاروں اساتذہ ترقی کے ہنوز منتظر

تلنگانہ کے ہزاروں اساتذہ ترقی کے ہنوز منتظر

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد ۔تلنگانہ  ریاستی حکومت نے اگرچہ ملازمین کو یقین دلایا ہے کہ جنوری کے آخر تک انہیں ترقی دے دی جائے گی لیکن اب جبکہ ماہ فروری کا بھی آغاز ہوچکا ہے لیکن محکمہ تعلیم کی جانب سے  ملازمین کو ترقی دینے کا یہ عمل شروع نہیں ہوا ہے۔20 ہزار  کے قریب اساتذہ بے صبری سے ان کی ترقیوں کا انتظارکررہے ہیں۔ پچھلے ساڑھے پانچ سال میں اساتذہ کے لئے کوئی ترقی نہیں ہوئی ہے۔اساتذہ کو ترقی دینے کے بعدمخلوعہ جائیدادوں کو ڈی ایس سی کے ذریعے پُر کیا جاسکتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ ایک مرتبہ موجودہ اساتذہ کو ترقی دی جانے کے بعد ریاستی حکومت کم از کم 20ہزار نئے اساتذہ کی بھرتی کی جاسکتی ہے۔

اس ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے اوپدھیہ سنگھالا پووراٹا کمیٹی (یو ایس پی سی) کے کے جنگایا نے کہا ریاستی حکومت نے متفقہ خدمت کے اصولوں ، نئے اضلاع کی تشکیل اور دیگر وجوہات کا حوالہ دیتے ہوئے اساتذہ کو ترقی دینا بندکردیا ۔اپادھیا سنگھالا سمیوکتا کاراچرن سمیتی (جے اے سی ٹی او) کے جی سدانند گوڈ نے کہا کہ متعدد اساتذہ ترقی  کے بغیر اپنی خدمات سے سبکدوش ہوگئے ہیں۔ یو ایس پی سی اور جے اے سی ٹی او نے کہا ہے  کہ ہیڈ ماسٹروں کے ساتھ سرکاری اسکولوں میں مضامین میں ماہرت رکھنے والے اساتذہ کی بھی کمی ہے۔

تلنگانہ اسٹیٹ یونائیٹڈٹیچر فیڈریشن کے جنرل سکریٹری چاوا روی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ تمام اضلاع میں اساتذہ کو ترقی دینے کے شیڈول کا اعلان کرے۔ روی نے کہا کہ اگر ترقی دینے کا کوئی امکان نہیں تھا تو اسے ایڈہاک پروموشن دینا چاہئے۔ یو ایس پی سی اور جے اے سی ٹی او نے چیف منسٹر  کو ایک خط بھیج کر ان سے یہ عمل شروع کرنے کی درخواست کی۔یو ایس پی سی اور جے اے سی ٹی او نے نشاندہی کی کہ 10479 پنڈتوں ، جن کی پوسٹوں کو اسکول اسسٹنٹس میں اپ گریڈ کیا گیا تھا ان کو ترقی نہیں ملی۔