Thursday, May 16, 2024
Homesliderتین رکنی پاکستانی وفد کی ہندوستان آمد

تین رکنی پاکستانی وفد کی ہندوستان آمد

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔ تین رکنی پاکستانی وفد 1960 میں دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے سندھ آبی معاہدے (آئی ڈبلیو ٹی) کے تحت سالانہ اجلاس میں شرکت کے لیے ہندوستان پہنچ گیا ہے۔ دو روزہ اجلاس پیر کو شروع ہوا ہے ۔ ہندوستان کے نئے انڈس کمشنر آشیش پال ہندوستانی طرف کی سربراہی کر رہے ہیں، یہ ملاقات اسلام آباد میں ہونے والی اس طرح کی آخری ملاقات کے تین ماہ کے اندر ہوئی ہے۔ مستقل انڈس کمیشن (پی آئی سی) کا 117 واں اجلاس یکم سے 3 مارچ تک اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ ہندوستانی ٹیم کی قیادت پی کے سکسینہ کر رہے تھے۔

 اس وقت کے انڈس کمشنر برائے ہندوستان تھے ۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا عالمی بینک جو مسائل اٹھائے گا ، جیسا کہ جموں اور کشمیر کے یوٹی میں ہائیڈرو پاور پراجیکٹس کے بارے میں دونوں پارٹیوں نے اٹھایا ہے ، اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ ہوں گے؟ تو پال نے کہااب وہ مسائل ختم ہو چکے ہیں۔ ہم سالانہ رپورٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے ملاقات  کر رہے ہیں۔ یہ اجلاس  پال کے لیے بھی ایک اہم ملاقات  ہوگی، جنہوں نے 31 مارچ کو سکسینہ کی سوپر اینویشن پرسبکدوش ہونے کے بعد نئے انڈس کمشنر کا عہدہ سنبھالا تھا۔

 انڈس واٹر ٹریٹی 1960 کی دفعات کے مطابق  ہندوستان اور پاکستان کے درمیان سندھ طاس کے چھ دریاؤں کے پانی کی تقسیم پر  دونوں ممالک کو انڈس کمشنرز اور مستقل انڈس کمیشن کی کم از کم ملاقات کرنی ہوگی۔ ہر سال ایک بار، متبادل طور پر ہندوستان اور پاکستان میں یہ اجلاس ہونا ہے ۔ سندھ طاس کے چھ دریاؤں میں سے تین مشرقی دریاؤں ستلج، بیاس اور راوی پر ہندوستان  کا مکمل حق ہے جبکہ مغربی دریاؤں چناب، جہلم اور سندھ پر پاکستان کا حق ہے۔پانی کی تقسیم پر یہ ایک نہایت اہم اجلاس ہوتا ہے ۔