Saturday, May 18, 2024
Homeتازہ ترین خبریںجامعہ ملیہ تشدد میں پولیس کی گولیوں سے زخمی دو مظاہرین اسپتال...

جامعہ ملیہ تشدد میں پولیس کی گولیوں سے زخمی دو مظاہرین اسپتال میں داخل

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ میں اتوار کے روز شہریت ترمیمی ایکٹ کے خلاف  ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے والے دو افرا کو،گو لی لگنے کے بعد صفدر جنگ اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے،اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ نے پیر کو این ڈی ٹی وی کو بتایا کہ ابھی ان کی شناخت نہیں ہو سکی ہے۔دہلی پولیس نے شہریت ترمیمی ایکٹ کی مخالفت کرنے والے ہجوم پر قابو پانے کے لئے گولیوں کے استعمال سے انکار کیا ہے۔

اتوار کو ہوئے تشدد کے بعد اسپتالوں میں گولی سے زخمی ہوئے لوگوں کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر گردش کر رہی تھیں۔لیکن دہلی پولیس،جس پر حد سے زیادہ طاقت استعمال کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے،نے اسلحہ استعمال کرنے کی تردید کی ہے۔دہلی پولیس کے تعلقات عامہ کے افسر ایم ایس رندھاوا نے پیر کو ایک پریس کانفرنس میں کہا ”جامعہ ملیہ تشدد میں کوئی فائرنگ نہیں ہو ئی،اور نہ کوئی جانی نقصان ہوا“۔

پولیس نے کل مارچ کے آ غاز کے فوراً بعد ہی مظاہرین کو روک دیا،لیکن مشتعل مظاہرین نے انہیں پتھروں سے نشانہ بنایا اور آگ زنی کی۔پولیس نے بھیڑ کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس کے گولے بر سائے اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔بعد ازاں،پولیس نے یونیورسٹی میں روک لگادی اور تقریبا 100طلباء کو حراست میں لے لیا۔

یونیورسٹی نے کہا کہ بغیر اجازت غیر قانونی طور پر داخل ہوئے اور عملے اور طلبہ پر حملہ کیا۔سوشل میڈیا میں ایسے ویڈیوز منظر عام پر آئے ہیں جن میں بیت الخلاء میں جدو جہد کرنے کے علامات نظر آرہے ہیں،جہاں طلباء بے ہوش پڑے دکھائی دے رہے ہیں۔یونیورسٹی کے اس بیان پر کے پولیس بغیر اجازت کے اندر داخل ہو،پولیس نے کہا کہ امن و امان بر قرار رکھنے کے لئے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں ہے۔

سینئیر افسر چنمائے بسوال نے بتایا ”ہم نے صرف تشدد کے بعد صورتحال پر قابو پانے کے لئے کا م کیا“ انہوں نے،یونیورسٹی کے لے آؤٹ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے،کہا کہ،جب ہجوم کو پیچھے کیا جا رہا تھا تو پولیس نے پیچھا کیا،جب وہ یونیورسٹی میں داخل ہوئے تو وہ لوگ یونیورسٹی کے در وازوں کے اندر بھاگے اور دوبارہ پتھراؤ کرنا شروع کیا۔

مخالفین کا ماننا ہے کہ،پولیس بی جے پی سے ہدایات لے رہی تھی۔اس حقیقت کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ دہلی پولیس مرکزی وزیر داخلہ کے ماتحت ہے۔مسٹر رندھا وا نے کہا کہ کرائم برانچ اتوار کو واقعے کی تحقیات کرے گی۔پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ ”کرائم برانچ جامعہ ملیہ تشدد کی تحقیقات کرے گی۔مکمل تحقیقات کی جائے گی۔