Friday, May 17, 2024
Homeٹرینڈنگجامعہ کے قریب فائرنگ پر راہل گاندھی کا سوال، حملہ آور کو...

جامعہ کے قریب فائرنگ پر راہل گاندھی کا سوال، حملہ آور کو رقم کس نے دی

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی: جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قریب مظاہرین پر فائرنگ کے ایک دن بعد،کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی نے جمعہ کو شروع ہونے والے بجٹ اجلاس سے قبل پارلیمنٹ کے باہر سوال اٹھایا کہ ”جمعرات کی سہ پہر جامعہ کے قریب 17 سالہ حملہ آور کو کس نے رقم دی۔؟اسے کس نے ادا کیا۔؟

واضح ہو کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی کے قریب ایک نوجوان نے شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف احتجاج کرنے والوں پر فائرنگ کی تھی،جس میں ایک طالب علم زخمی ہوگیا تھا،جسے پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔راہل گاندھی نے اس حملہ آور سے متعلق سوال اٹھایا کہ اسے کس نے رقم دی؟

بجٹ اجلاس کے آغاز سے پہلے،کانگریس کی عبوری صدر سونیا گاندھی کی سربراہی میں کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ نے جمعہ کے روز پارلیمنٹ کے احاطہ میں،شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے اے) اور این آر سی و این پی آر کے خلاف احتجاج کرنے والوں سے اظہار یکجہتی کرتے ہوئے مظاہرہ کیا۔

اس مظاہرے میں پارٹی کے سابق صدر راہل گاندھی،سینئر رہنما احمد پٹیل،لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری اور دیگر کئی ارکان پارلیمنٹ نے شرکت کی۔

کانگریس ارکان نے بی جے پی کے متعدد رہنماؤں کے متنازعہ بیانات کے خلاف نعرے بازی کی اور حکومت پرآئین کے خلاف کام کرنے کا الزام عائد کیا۔اور کہا کہ پارٹی سی اے اے اور این آر سی کی کھلے عال مخالفت کر رہی ہے۔اس کا الزام ہے کہ حکومت مکعیشت کے محاذ پر اپنی ناکامیوں کو چھپانے کے لئے ان معاملات کو اچھال رہی ہے۔

اسی دوران کانگریس رہنما پریانکا گاندھی واڈرا نے جمعہ کے روز جامعہ ملیہ اسلامیہ کے قریب فائرنگ کے واقعے پر بی جے پی کو نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے واقعات اس وقت ممکن ہیں،جب وزراء اور قائدین لوگوں کو گولی مارنے کے لئے اکسائیں۔پرینکا نے اپنے ٹویٹ میں یہ بات کہی۔