Sunday, May 19, 2024
Homeٹرینڈنگجرمنی ،آسٹریلیا اور برطانوی سیاحوں کو کشمیر سے واپس جانے کا مشورہ...

جرمنی ،آسٹریلیا اور برطانوی سیاحوں کو کشمیر سے واپس جانے کا مشورہ  

- Advertisement -
- Advertisement -

نئی دہلی ۔برطانیہ، جرمنی اور آسٹریلیا نےسفری تجاویز  جاری کی ہے جس میں تینوں ممالک نے ہندوستانی  حکومت کی جانب سے جاری سکیورٹی الرٹ کے باعث اپنے شہریوں کو جموں و کشمیر کے سفر سے گریز کا مشورہ دیا ہے۔ برطانیہ کے خارجہ اور کامن ویلتھ آفس نے ہندوستانی حکام کی جانب سے سیکیورٹی وجوہات کے باعث سالانہ امر ناتھ یاترا معطل کئے جانے کے بعد اپنے شہریوں کے لئے مشورہ جاری کیا ہے۔ برطانوی شہریوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ کشمیر خصوصاً سری نگر اور جموں کو ملانے والی شاہراہ کے غیر ضروری سفر سے گریز کریں ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ نئی دہلی میں موجود برطانوی ہائی کمشنر صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔ اگر آپ اس وقت جموں و کشمیر میں ہیں تو بدستور محتاط رہیں۔ مقامی حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور رونما ہونے والے حالات بشمول ٹریولایڈوائزی کے ذریعے باخبر رہیں ۔جرمنی نے بھی اپنے شہریوں کے لئے ایسا ہی مشورہ  دیاہے جس میں کہا گیا ہے کہ حکومت ہند کی جانب سے سیکیورٹی الرٹ کے باعث فوری طور پر جموں و کشمیر کے سفر کے لئے حوصلہ افزائی نہیں کر سکتے ۔ مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ جرمن شہری جو اس وقت کشمیر میں ہیں ریاست سے نکل جائیں۔و اضح رہے کہ ریاستی حکومت کے مشورہ کے بعد وادی میں مقیم سیاحوں اور یاتریوں کے نکلنے کا عمل جاری ہے۔

تفصیلات  کے مطابق کشمیر میں محکمہ سیاحت کے حکام نے کہا ہے کہ وادی کے مختلف مقامات پر 25 سے 30 ہزار سیاح مقیم تھے جنہیں ہوٹلوں سے نکالا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے سیاحوں اوریاتریوں کو کشمیر چھوڑنے کے احکامات کے بعد ہفتے کو 6 ہزار سے زیادہ مسافر کشمیر سے نکلنے کے لیے سری نگر ایرپورٹ پہنچے۔ میڈیا کی رپورٹ کے مطابق سری نگرایر پورٹ سے 6200مسافروں نے سفر کیا۔ رپورٹ کے مطابق 5 ہزار 829 مسافر مختلف ایر لائنز کی 32 پروازوں کے ذریعے ہندوستان کے مختلف علاقوں کو چلے گئے جبکہ 387 مسافروں کو انڈین ایئر فورس کے جہازوں کے ذریعے مختلف علاقوں میں پہنچایا گیا۔ ۔سرینگر ایر پورٹ پر بڑی تعداد میں مسافر موجود ہیں۔ مسافروں کی تعداد میں اضافے کے بعد جہازوں کے ٹکٹ بھی مہنگے ہو گئے ہیں۔