Saturday, May 4, 2024
Homeبین الاقوامیجرمنی  میں مسلمانوں  کی سلامتی اور تحفظ کو بہتر کرنے کا فیصلہ

جرمنی  میں مسلمانوں  کی سلامتی اور تحفظ کو بہتر کرنے کا فیصلہ

- Advertisement -
- Advertisement -

برلن۔ جرمن شہر ہاناو میں بلااشتعال فائرنگ کر کے 9 افراد کو ہلاک کرنے کے واقعے کے بعد حکومت نے جرمنی بھر میں مسلمانوں کی سلامتی اور تحفظ کو بہتر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایک پریس کانفرنس میں جرمن وزیر داخلہ ہورسٹ زیہوفر نے کہا کہ حملے کے واقعے میں نسلی تعصب سے نہ پہلوتہی کی جا سکتی ہے اور نہ ہی حملے کے اس پس منظر کو نظر اندازکیا جا سکتا ہے۔ حملہ ظاہر ہے کہ جرمنی داخلی طور پر شدید خطرے سے دوچار ہے اور یہ جرمن جمہوریت کے لئے بھی خطرناک ہے۔

تشدد کے تازہ واقعے کے بعد مسلمان، یہودی اور بیرون ملک دوسرے لوگ عدم تحفظ کا شکار ہو کر رہ گئے ہیں اور انہیں ڈرلگنے لگا ہے کہ شاید وہ بھی کسی حملے کی زد میں ہیں۔ اس خوف کے ادراک کے ساتھ وزیر داخلہ نے آنے والے دنوں میں اہم تقریبات اور تہواروں کے تعلق سے سیکورٹی عہدیداروں اور اداروں کو سلامتی کی بھاری ذمہ داری کا احساس بھی دلایا اور صوبائی وزرائے داخلہ کے ساتھ منظم سیکورٹی منصوبہ بندی پر زور دیا۔

انہوں نے یہ بھی کہا ہےکہ حساس مقامات اوراداروں کی سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے اور جگہ جگہ اضافی نفری کی تعیناتی، ریلوے اسٹیشنوں پر پولیس کی گشت میں اضافے کے بھی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حالات اور واقعات کا تقاضہ ہے کہ پورے ملک کو بڑے پیمانے پر مناسب تحفظ فراہم کیا جائے۔

آن لائن میڈیا کے مطابق ہاناو میں حملے کرنے والا 24 صفحات پر مشتمل ایک بے ترتیب اور اکتا دینے والی تحریر چھوڑگیا تھا جس میں درج تھا کہ کم درجے کی تمام انسانی نسلوں کا صفایا کر دینا وقت کی ضرورت بن چکا ہے۔