Sunday, May 5, 2024
Homesliderجعلی ہیلمٹ بنانے والا ریکیٹ بے نقاب

جعلی ہیلمٹ بنانے والا ریکیٹ بے نقاب

- Advertisement -
- Advertisement -

حیدرآباد: دو پہیوں کی گاڑیوں کے سوار افراد کے تحفظ کےلئے ٹرافک پولیس انہیں ہیلمٹ  کے استعمال پر سختی سے پابندی کےلئے ہر طریقہ اختیار کرتی ہے ، دوسری جانب عوام پولیس کی سختیوں سے بچنے کےلئے سستے او ر غیر محفوظ ہیلمٹ استعمال کرتے ہیں جس کا فائدہ اٹھاکر جعل ساز تاجر سستے اور غیر معیاری ہیلمٹ تیار کرنے لگے ہیں اور اب ایسے جعلی ہیلمٹ تیار کرنے والے افراد کا ایک گروہ بے نقاب ہوا ہے۔

 سائبر آباد ٹریفک پولیس کی تشکیل کردہ خصوصی ٹیم نے جعلی ہیلمٹ تیار کرنے والے ریکیٹ کا پردہ فاش کرتے ہوئے دو افرادکوگرفتار کرلیا ہے ۔ گرفتار شدہ افراد کی شناخت دھیرج کمار اور انیل کمار کے نام سے ہوئی ہے جن کا تعلق اتر پردیش کے غازی آباد سے ہے۔ اس سے تحقیقات کے دوران پولیس ٹیم نے غازی آباد میں ایسی ہی ایک مینوفیکچرنگ کمپنی کی نشاندہی کی اور اس ریکیٹ کا پردہ چاک کیا۔یہ ملک میں اپنی نوعیت کا پہلی کارروائی ہے جہاں ایسے غیر معیاری ہیلمٹ تیار کرنے والوں کو گرفتار کیا گیا تھا۔

سائبر آباد ٹریفک پولیس کے بیان میں کہا گیا ہے یہ پتہ چلا ہے کہ اس طرح کے زیادہ تر ہیلمٹ دہلی سے آتے ہیں اور آئی ایس آئی کے جعلی نشانات لگائے جاتے ہیں ۔یہ ہیلمٹ سستے پلاسٹک ، فائبر اور تھرموکول سے بنے ہیں۔ پولیس نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ ایسے ہیلمٹ استعمال کرنے سے گریز کریں کیونکہ یہ غیر معیاری اور غیر محفوظ ہوتے ہیں ۔

یادر ہے کہ حیدرآباد ٹریفک پولیس نے 2020 کے دوران ہیلمٹ کے بغیر گاڑی چلانے والے 3911108 موٹر سائیکل سواروں کے خلاف چالانات کئے ہیں جبکہ 2019 میں یہ تعداد 3519064 تھی۔ حیدرآباد میں ٹریفک قواعد کی خلاف ورزی میں سب سے زیادہ ہیلمٹ کا عدم استعمال درج ہوا ہے جبکہ سب سے کم خلاف ورزی کمسن بچوں کی ڈرائیونگ ہے جس کے تحت 1382 چالانات وصول کئے گئے۔ محکمہ پولیس کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق سڑک حادثات میں ہلاک ہونے والے 50 فیصد سے زائد افراد حادثہ کے وقت ہیلمٹ کے بغیرڈرائیونگ کرتے ہوئے  پائے گئے ہیں ۔ پولیس کے مطابق نشے  میں  گاڑی چلانے کے واقعات میں کمی ہوئی ہے۔ ایک سال کے دوران ٹریفک خلاف ورزیوں کے سلسلہ میں 5291896 چالانات کئے گئے ہیں