Saturday, May 18, 2024
Homeٹرینڈنگجلد ہی بنگال میں اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کا آغاز...

جلد ہی بنگال میں اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کا آغاز ہو گا

- Advertisement -
- Advertisement -

کولکاتا: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنر جی پر ان کی پارٹی کے کارکنوں کو گرفتار کرنے اور دھمکی دینے کا الزام عائد کرتے ہوئے،کل ہند مجلس اتحاد المسلمین (اے آئی ایم آئی ایم) کے ریاستی انچار ج کا کہنا ہے کہ وہ دھمکی آمیز ہتھکنڈوں کے خلاف عدالت سے رجوع کریں گے۔انہوں نے کہا کہ جنوری میں کولکاتا میں ایک میگا ریلی کی تیاری

کل ہند مجلس اتحاد المسلمین کے رہنما ضمیر الحسن نے کہا کہ ”ریاست میں پولیس اہلکار وزیر اعلیٰ کے اشارے پر ہمارے رہنماؤں کے ساتھ بد سلوکی کر رہے ہیں،اور انہیں دھمکیاں دے رہے ہیں کہ وہ سیاسی پروگرام نہ کریں۔حسن نے الزام عائد کیا کہ پارٹی کے مالدہ ڈسٹرکٹ انچارج مطیع الرحمن کو ایک سوشل میڈیا پوسٹ کے لئے گرفتار کیاگیا تھا،جس میں انہوں نے ممتا بنرجی حکومت کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔پولیس کے مطابق رحمن پر سائبر کرائم اور ہتک عزت کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

ریاست میں سبھی انتخابات لڑ نے کا ارادہ رکھنے والی کل ہند مجلس اتحاد المسلمین نے ابھی تک اپنی بنگال یونٹ کا با ضابطہ آغاز نہیں کیا۔حسن نے کہا کہ”ہم جنوری میں کولکاتا کے بریگیڈ پریڈ گراؤنڈ میں میگا ریلی نکال کر پارٹی کا آغاز کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں،جس میں پارٹی کے سربراہ اسد الدین اویسی کا کلیدی خطاب ہو گا“۔

انہوں نے کہا کہ کل ہند مجلس اتحاد المسلمین مہینوں سے ریاست میں کام کر رہی ہے،اضلاع میں اجلاس منعقد کرتی ہے،جس میں کافی تعداد میں عوام کی شرکت درج کی جاتی ہے۔پرو لیا اور دارجلنگ کے علاوہ،ہمارے پاس دیگر 21 اضلاع میں تنظیم ہے۔ریاست کیبیشتر بلاکس میں ہمارے 10,000تا15,000ارکان ہیں۔

انہوں نے ممتابنرجی حکومت کے ائمہ اور موذنین کو الاؤنس دینے کے تصور کو بھی جھوٹا قرار دیا۔اور جو وقف فنڈ سے ماہانہ الاؤنس دئے جا رہے ہیں،یہ سرکاری رقم نہیں ہے۔نتیجتاًوقف فنڈ اب 400کروڑ سے کم ہو کر 200کروڑ روپئے ہو گیا ہے۔